Sunan Abi Dawood Hadith 1462 (سنن أبي داود)
[1462]إسنادہ حسن
أخرجہ النسائي (5438 وسندہ حسن) مشکوۃ المصابیح (848)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ مَوْلَی مُعَاوِيَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللہِ ﷺ نَاقَتَہُ فِي السَّفَرِ فَقَالَ لِي يَا عُقْبَةُ أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ قَالَ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِہِمَا جِدًّا فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّی بِہِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللہِ ﷺ مِنْ الصَّلَاةِ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَقَالَ يَا عُقْبَةُ كَيْفَ رَأَيْتَ
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑے چل رہا تھا کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا ’’اے عقبہ! کیا میں تمہیں دو بہترین پڑھی گئی سورتیں نہ سکھا دوں۔‘‘ چنانچہ آپ ﷺ نے مجھے ((قل أعوذ برب الفلق)) اور ((قل أعوذ برب الناس)) سکھائیں۔کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے محسوس کیا کہ میں ان پر کوئی بہت زیادہ خوش نہیں ہوا ہوں۔کہا پھر جب رسول اللہ ﷺ نماز فجر کے لیے اترے اور لوگوں کو نماز پڑھائی تو نماز میں یہی دو سورتیں تلاوت کیں۔جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ’’اے عقبہ! کیسا پایا‘‘ (ان سورتوں کو؟)۔