Sunan Abi Dawood Hadith 1463 (سنن أبي داود)
[1463] إسنادہ ضعیف
ابن إسحاق مدلس وعنعن
والحدیث السابق (الأصل: 1462) یغني عنہ
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيہِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ بَيْنَا أَنَا أَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ بَيْنَ الْجُحْفَةِ وَالْأَبْوَاءِ إِذْ غَشِيَتْنَا رِيحٌ وَظُلْمَةٌ شَدِيدَةٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَتَعَوَّذُ بِأَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَأَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ وَيَقُولُ يَا عُقْبَةُ تَعَوَّذْ بِہِمَا فَمَا تَعَوَّذَ مُتَعَوِّذٌ بِمِثْلِہِمَا قَالَ وَسَمِعْتُہُ يَؤُمُّنَا بِہِمَا فِي الصَّلَاةِ
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بار میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چل رہا تھا،ہم جحفہ اور ابواء کے درمیان تھے کہ آندھی آئی اور سخت اندھیرا چھا گیا،تو رسول اللہ ﷺ ((قل أعوذ برب الفلق)) اور ((قل أعوذ برب الناس)) پڑھنے لگے اور فرمانے لگے ’’اے عقبہ! ان کی تلاوت سے تعوذ کیا کرو۔(اللہ سے پناہ مانگا کرو۔) کسی پناہ مانگنے والے نے ان سے بڑھ کر افضل کلمات سے پناہ نہیں مانگی۔‘‘ عقبہ کہتے ہیں،میں نے سنا کہ آپ ﷺ انہی سورتوں کے ساتھ نماز میں ہماری امامت فرماتے تھے۔