Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1498 (سنن أبي داود)

[1498] ضعیف

ترمذی (3562) ابن ماجہ (8294)

عاصم بن عبید اللہ: ضعیف

انوار الصحیفہ ص 60

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللہِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ عَنْ أَبِيہِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللہُ عَنْہُ قَالَ اسْتَأْذَنْتُ النَّبِيَّ ﷺ فِي الْعُمْرَةِ فَأَذِنَ لِي وَقَالَ لَا تَنْسَنَا يَا أُخَيَّ مِنْ دُعَائِكَ فَقَالَ كَلِمَةً مَا يَسُرُّنِي أَنَّ لِي بِہَا الدُّنْيَا قَالَ شُعْبَةُ ثُمَّ لَقِيتُ عَاصِمًا بَعْدُ بِالْمَدِينَةِ فَحَدَّثَنِيہِ وَقَالَ أَشْرِكْنَا يَا أُخَيَّ فِي دُعَائِكَ

سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عمرہ کرنے کی رخصت چاہی۔آپ ﷺ نے مجھے اجازت دے دی اور فرمایا ’’میرے پیارے بھائی! ہمیں اپنی دعا میں مت بھولنا۔‘‘ آپ ﷺ نے ایسے الفاظ فرمائے کہ مجھے ان کے بدلے دنیا بھی ملے تو پسند نہیں۔شعبہ کہتے ہیں کہ میں بعد میں جناب عاصم سے مدینہ میں ملا تو انہوں نے مجھے یہ حدیث بیان کی۔ان کے الفاظ یہ تھے: ’’میرے عزیز بھائی! ہمیں اپنی دعا میں شریک رکھنا۔‘‘