Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1500 (سنن أبي داود)

[1500]إسنادہ حسن

أخرجہ الترمذي (3568 وسندہ حسن) خزیمۃ: حسن الحدیث مشکوۃ المصابیح (2311)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي ہِلَالٍ حَدَّثَہُ عَنْ خُزَيْمَةَ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ أَبِيہَا أَنَّہُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ عَلَی امْرَأَةٍ وَبَيْنَ يَدَيْہَا نَوًی أَوْ حَصًی تُسَبِّحُ بِہِ فَقَالَ أُخْبِرُكِ بِمَا ہُوَ أَيْسَرُ عَلَيْكِ مِنْ ہَذَا أَوْ أَفْضَلُ فَقَالَ سُبْحَانَ اللہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ فِي السَّمَاءِ وَسُبْحَانَ اللہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ فِي الْأَرْضِ وَسُبْحَانَ اللہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ بَيْنَ ذَلِكَ وَسُبْحَانَ اللہِ عَدَدَ مَا ہُوَ خَالِقٌ وَاللہُ أَكْبَرُ مِثْلُ ذَلِكَ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ مِثْلُ ذَلِكَ وَلَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ مِثْلُ ذَلِكَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللہِ مِثْلُ ذَلِكَ

عائشہ بنت سعد بن ابی وقاص اپنے والد (سیدنا سعد رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتی ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک عورت کے پاس آئے جب کہ اس عورت کے سامنے گٹھلیاں تھیں یا کنکریاں،وہ ان کے ساتھ تسبیح پڑھ رہی تھی۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتاؤں جو تمہارے لیے آسان تر یا افضل ہو؟‘‘ تو آپ ﷺ نے فرمایا ((سبحان اللہ عدد ما خلق فی السماء وسبحان اللہ عدد ما خلق فی الأرض وسبحان اللہ عدد ما خلق بین ذلک وسبحان اللہ عدد ما ہو خالق)) ’’اللہ کی تسبیح ہے اس مخلق کی تعداد میں جو اس نے آسمان میں پیدا کی۔اللہ کی تسبیح ہے اس مخلوق کی تعداد میں جو اس نے زمین میں پیدا کی۔اللہ کی تسبیح ہے اس مخلوق کی تعداد میں جو اس نے ان دونوں کے مابین پیدا کی،اللہ کی تسبیح ہے اس مخلوق کی تعداد میں جو وہ پیدا کرے گا۔اور ((اللہ اکبر)) اسی کے مثل اور ((الحمد اللہ)) اسی کے مثل اور ((لا إلہ إلا اللہ)) اسی کے مثل اور ((لا حول ولا قوۃ إلا باللہ)) اسی کے مثل۔‘‘