Sunan Abi Dawood Hadith 1503 (سنن أبي داود)
[1503]صحیح
صحیح مسلم (2726)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَی آلِ طَلْحَةَ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللہِ ﷺ مِنْ عِنْدِ جُوَيْرِيَةَ وَكَانَ اسْمُہَا بُرَّةَ فَحَوَّلَ اسْمَہَا فَخَرَجَ وَہِيَ فِي مُصَلَّاہَا وَرَجَعَ وَہِيَ فِي مُصَلَّاہَا فَقَالَ لَمْ تَزَالِي فِي مُصَلَّاكِ ہَذَا قَالَتْ نَعَمْ قَالَ قَدْ قُلْتُ بَعْدَكِ أَرْبَعَ كَلِمَاتٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَوْ وُزِنَتْ بِمَا قُلْتِ لَوَزَنَتْہُنَّ سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ عَدَدَ خَلْقِہِ وَرِضَا نَفْسِہِ وَزِنَةَ عَرْشِہِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِہِ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ،سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا کے ہاں سے نکلے،اس سے پہلے ان کا نام ’’برہ‘‘ (نیک اور صالحہ) تھا۔اور آپ ﷺ نے ان کا نام تبدیل کر دیا تھا۔آپ ﷺ ان کے ہاں سے نکلے اور وہ اپنے مصلے پر تھیں،پھر واپس تشریف لائے تو (دیکھا کہ) وہ اپنے مصلے ہی پر ہیں۔آپ ﷺ نے پوچھا ’’کیا تم اس وقت سے اپنے مصلے ہی پر ہو؟‘‘ وہ کہنے لگیں ہاں! آپ ﷺ نے فرمایا ’’میں نے تمہارے (ہاں سے جانے کے) بعد چار کلمات تین بار کہے ہیں،اگر ان کو تمہاری تسبیحات اور ذکر سے وزن کیا جائے تو یہ (میرے کلمات) بھاری ہو جائیں گے۔یعنی ((سبحان اللہ وبحمدہ عدد خلقہ ورضا نفسہ وزنۃ عرشہ ومداد کلماتہ))‘‘ پاکیزگی ہے اللہ کی اس کی تعریفوں کے ساتھ،اس قدر جتنی کہ اس کی مخلوق ہے اور اتنی کہ اس سے وہ راضی ہو جائے اور اس کے عرش کے وزن کے برابر اور اس قدر جتنی کہ اس کے کلمات کی روشنائی ہے۔‘‘