Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1504 (سنن أبي داود)

[1504]إسنادہ صحیح

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَائِشَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو ہُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ يَا رَسُولَ اللہِ ذَہَبَ أَصْحَابُ الدُّثُورِ بِالْأُجُورِ يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ وَلَہُمْ فُضُولُ أَمْوَالٍ يَتَصَدَّقُونَ بِہَا وَلَيْسَ لَنَا مَالٌ نَتَصَدَّقُ بِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ يَا أَبَا ذَرٍّ أَلَا أُعَلِّمُكَ كَلِمَاتٍ تُدْرِكُ بِہِنَّ مَنْ سَبَقَكَ وَلَا يَلْحَقُكَ مَنْ خَلْفَكَ إِلَّا مَنْ أَخَذَ بِمِثْلِ عَمَلِكَ قَالَ بَلَی يَا رَسُولَ اللہِ قَالَ تُكَبِّرُ اللہَ عَزَّ وَجَلَّ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتَحْمَدُہُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتُسَبِّحُہُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتَخْتِمُہَا بِلَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِيكَ لَہُ لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ غُفِرَتْ لَہُ ذُنُوبُہُ وَلَوْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا،اے اللہ کے رسول! یہ مال و دولت والے تو اجر و ثواب لے گئے (اور ہم خالی رہ گئے) وہ نمازیں پڑھتے ہیں جیسے کہ ہم پڑھتے ہیں،وہ روزے رکھتے ہیں جیسے کہ ہم رکھتے ہیں اور ان کے پاس زائد اموال ہیں جو وہ صدقہ کرتے ہیں لیکن ہمارے پاس نہیں ہیں کہ صدقہ کریں۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ابوذر! کیا میں تمہیں ایسے کلمات نہ سکھا دوں جن سے تم اپنے سے آگے بڑھنے والوں کو پالو اور پیچھے رہنے والے تمہیں نہ پا سکیں الا یہ کہ کوئی تمہاری طرح کا عمل کرے؟‘‘ کہا ہاں اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا ’’ہر نماز کے بعد تینتیس 33 بار ((اللہ اکبر)) تینتیس 33 بار ((الحمد اللہ)) اور تینتیس 33 بار ((سبحان اللہ)) کہا کرو اور ان کا اختتام ((لا إلہ إلا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شیء قدیر)) پر ہو،اس سے اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔‘‘