Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1509 (سنن أبي داود)

[1509]صحیح

انظر الحدیث السابق (760)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَمِّہِ الْمَاجِشُونِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا سَلَّمَ مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ اللہُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَہَ إِلَّا أَنْتَ

سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب نماز سے سلام پھیرتے،تو یہ پڑھا کرتے تھے ((اللہم اغفر لی ما قدمت وما أخرت،وما أسررت وما أعلنت،وما أسرفت،وما أنت أعلم بہ منی،أنت المقدم وأنت المؤخر لا إلہ إلا أنت))‘‘ اے اللہ! مجھے بخش دے وہ تقصیرات،جو میں نے پہلے کیں،جو بعد میں کیں،جو پوشیدہ کیں اور جنہیں ظاہراً کیا اور جو میں حد سے گزرتا رہا،اور وہ جن کے متعلق تو مجھ سے زیادہ باخبر ہے تو ہی (جسے چاہے) آگے کرنے والا اور (جسے چاہے) پیچھے رکھنے والا ہے۔(نیکی کی توفیق دیتا ہے یا محروم کر دیتا ہے) تیرے علاوہ اور کوئی معبود نہیں۔‘‘