Sunan Abi Dawood Hadith 1510 (سنن أبي داود)
[1510]إسنادہ صحیح
أخرجہ الترمذي (3551 وسندہ صحیح) سفیان الثوري صرح بالسماع عند النسائي فی الکبریٰ (9/224 ح 10368) مشکوۃ المصابیح (2488)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ،أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ،عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ،عَنْ طُلَيْقِ بْنِ قَيْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَدْعُو: رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ،وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ،وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ،وَاہْدِنِي وَيَسِّرْ ہُدَايَ إِلَيَّ،وَانْصُرْنِي عَلَی مَنْ بَغَی عَلَيَّ،اللہُمَّ اجْعَلْنِي لَكَ شَاكِرًا, لَكَ ذَاكِرًا, لَكَ رَاہِبًا, لَكَ مِطْوَاعًا, إِلَيْكَ مُخْبِتًا أَوْ مُنِيبًا رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي،وَاغْسِلْ حَوْبَتِي،وَأَجِبْ دَعْوَتِي،وَثَبِّتْ حُجَّتِي،وَاہْدِ قَلْبِي وَسَدِّدْ لِسَانِي،وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ یہ دعا کیا کرتے تھے ((رب أعنی ولا تعن علی،وانصرنی ولا تنصر علی،وامکر لی ولا تمکر علی،واہدنی ویسر ہدای إلی،وانصرنی علی من بغی علی،اللہم اجعلنی لک شاکرا لک،ذاکرا لک،راہبا لک،مطواعا إلیک مخبتا أو منیبا،رب تقبل توبتی،واغسل حوبتی،وأجب دعوتی،وثبت حجتی،واہد قلبی،وسدد لسانی،واسلل سخیمۃ قلبی)) ’’اے میرے رب! میری مدد فرما،میرے خلاف کسی کی مدد نہ کر (جو مجھے تیری اطاعت سے روک دے۔) میری نصرت فرما،میرے خلاف کسی کی نصرت نہ کر۔میرے حق میں تدبیر فرما،میرے خلاف تدبیر نہ کر۔میری رہنمائی فرما اور ہدایت کو میرے لیے آسان فرما دے۔اور جو میرے خلاف بغاوت کرے اس کے مقابلے میں میری مدد فرما،یا اللہ! مجھے بنا دے اپنا شکر گزار،اپنا ذکر کرنے والا،تجھی سے ڈرنے والا،ازحد اطاعت گزار اور بہت ہی تواضع کرنے والا۔اے میرے رب! میری توبہ قبول کر لے۔میری خطائیں دھو ڈال۔میری دعا قبول فرما۔میری حجت قائم فرما دے۔میرے دل کو ہدایت دے (اور ہدایت پر ثابت قدم رکھ) میری زبان کو حق پر مستقیم رکھ اور میرے دل سے میل کچیل (بغض،حسد اور کینہ وغیرہ) نکال دے۔‘‘