Sunan Abi Dawood Hadith 1519 (سنن أبي داود)
[1519]صحیح
صحیح بخاری (6389) صحیح مسلم (2690)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ح و حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ الْمَعْنَی عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُہَيْبٍ قَالَ سَأَلَ قَتَادَةُ أَنَسًا أَيُّ دَعْوَةٍ كَانَ يَدْعُو بِہَا رَسُولُ اللہِ ﷺ أَكْثَرُ قَالَ كَانَ أَكْثَرُ دَعْوَةٍ يَدْعُو بِہَا اللہُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ وَزَادَ زِيَادٌ وَكَانَ أَنَسٌ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ بِدَعْوَةٍ دَعَا بِہَا وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ بِدُعَاءٍ دَعَا بِہَا فِيہَا
عبدالعزیز بن صہیب بیان کرتے ہیں کہ سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ کون سی دعا زیادہ کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا آپ ﷺ کی اکثر دعا یہ ہوا کرتی تھی ((اللہم ربنا آتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الآخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار)) ’’اے اللہ! اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں ہر طرح کی بھلائیاں عنایت فرما اور آخرت میں بھی جملہ حسنات و خیرات سے سرفراز فرما اور آگ کے عذاب سے محفوظ رکھ۔‘‘ زیاد نے مزید کہا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ جب کوئی دعا کرنا چاہتے تو انہی الفاظ سے دعا کرتے اور جب کوئی (خاص) دعا کرنا چاہتے تو اس میں اسے بھی شامل کر لیتے تھے۔