Sunan Abi Dawood Hadith 1521 (سنن أبي داود)
[1521]إسنادہ حسن
أخرجہ الترمذي (3006 وسندہ حسن) ورواہ ابن ماجہ (1395 وسندہ حسن) مشکوۃ المصابیح (1324)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ الْأَسَدِيِّ عَنْ أَسْمَاءَ بْنِ الْحَكَمِ الْفَزَارِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللہُ عَنْہُ يَقُولُ كُنْتُ رَجُلًا إِذَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللہِ ﷺ حَدِيثًا نَفَعَنِي اللہُ مِنْہُ بِمَا شَاءَ أَنْ يَنْفَعَنِي وَإِذَا حَدَّثَنِي أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِہِ اسْتَحْلَفْتُہُ فَإِذَا حَلَفَ لِي صَدَّقْتُہُ قَالَ وَحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ وَصَدَقَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يُذْنِبُ ذَنْبًا فَيُحْسِنُ الطُّہُورَ ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَسْتَغْفِرُ اللہَ إِلَّا غَفَرَ اللہُ لَہُ ثُمَّ قَرَأَ ہَذِہِ الْآيَةَ وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَہُمْ ذَكَرُوا اللہَ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ میں ایسا شخص تھا کہ جب میں رسول اللہ ﷺ سے کوئی حدیث سنتا تو اللہ تعالیٰ مجھے اس سے جو چاہتا فائدہ عنایت فرماتا۔اور جب کوئی اور صحابی حدیث بیان کرتا،تو میں اس سے قسم لیتا تھا اور جب وہ قسم اٹھاتا تو میں اس کی تصدیق کرتا تھا۔کہا: مجھ سے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی اور انہوں نے سچ کہا،انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا آپ ﷺ فرما رہے تھے ’’کوئی بندہ ایسا نہیں جو کوئی گناہ کر بیٹھے پھر وضو کرے اچھی طرح،پھر کھڑا ہو اور دو رکعتیں پڑھے اور اللہ سے استغفار کرے،مگر اللہ اسے معاف کر دیتا ہے۔پھر آپ نے یہ آیت پڑھی ((والذین إذا فعلوا فاحشۃ أو ظلموا أنفسہم ذکروا اللہ ***)) ’’متقی وہ لوگ ہیں جو اگر کبھی کوئی بے حیائی کا کام کریں یا اپنی جانوں پر کوئی ظلم کر بیٹھیں،تو اللہ کو یاد کرتے اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔اور اللہ کے سوا اور کون ہے جو گناہ بخش دے۔اور یہ لوگ جانتے بوجھتے اپنے کیے پر نہیں اڑتے اور نہ اصرار کرتے ہیں۔‘‘