Sunan Abi Dawood Hadith 1561 (سنن أبي داود)
[1561] إسنادہ ضعیف
صرد بن أبی المنازل و حبیب بن أبي فضلان مستوران (مجھولا الحال)
و روی ابن حبان فی الثقات (248/7) بسند حسن عن الحسن البصري قال: ’’بینما نحن عند عمران بن حصین إذ قال لہ رجل: یا أبا نجید ! حدثنا بالقرآن،قال: ألیس تقرأ القرآن ﴿ اقیموا الصلاۃ و اٰتوا الزکوۃ ﴾ أکنتم تعرفون مواقیتھا و رکوعھا و سجودھا و حدودھا ؟ أکنت تدري کم الزکاۃ فی الورق و الذھب والإبل والغنم و أصناف المال ؟ شھدت و وعیت فرض رسول اللہ ﷺ الزکاۃ کذا و کذا،فقال الرجل: أحییتني أحیاک اللہ أبا نجید ! قال: فما مات (ذلک) الرجل حتی صار من فقھاء المسلمین‘‘ وسندہ حسن وھذا یغني عنہ
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا صُرَدُ بْنُ أَبِي الْمَنَازِلِ قَالَ سَمِعْتُ حَبِيبًا الْمَالِكِيَّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ يَا أَبَا نُجَيْدٍ إِنَّكُمْ لَتُحَدِّثُونَنَا بِأَحَادِيثَ مَا نَجِدُ لَہَا أَصْلًا فِي الْقُرْآنِ فَغَضِبَ عِمْرَانُ وَقَالَ لِلرَّجُلِ أَوَجَدْتُمْ فِي كُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْہَمًا دِرْہَمٌ وَمِنْ كُلِّ كَذَا وَكَذَا شَاةً شَاةٌ وَمِنْ كُلِّ كَذَا وَكَذَا بَعِيرًا كَذَا وَكَذَا أَوَجَدْتُمْ ہَذَا فِي الْقُرْآنِ قَالَ لَا قَالَ فَعَنْ مَنْ أَخَذْتُمْ ہَذَا أَخَذْتُمُوہُ عَنَّا وَأَخَذْنَاہُ عَنْ نَبِيِّ اللہِ ﷺ وَذَكَرَ أَشْيَاءَ نَحْوَ ہَذَا
حبیب مالکی کا بیان ہے کہ ایک شخص نے (صحابی رسول) سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے کہا: اے ابونجید! آپ لوگ ہمیں کچھ ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جن کی اصل ہمیں قرآن میں نہیں ملتی۔اس پر سیدنا عمران رضی اللہ عنہ غصے میں آ گئے اور اس سے کہا،کیا تمہیں قرآن میں یہ ملتا ہے کہ ہر چالیس درہم میں ایک درہم (زکوٰۃ) ہے؟ اور ہر اتنی اتنی تعداد بکریوں میں ایک بکری ہے؟ اور اتنے اتنے اونٹوں میں یہ کچھ (زکوٰۃ) ہے؟ کیا تم لوگوں کو یہ سب قرآن میں ملتا ہے؟ اس نے کہا،نہیں۔سیدنا عمران رضی اللہ عنہ کہنے لگے،تو تم نے یہ (مسائل و احکام) کس سے لیے ہیں؟ بلاشبہ تم یہ ہم (صحابہ) ہی سے لیتے ہو اور ہم نے انہیں اللہ کے رسول ﷺ سے لیا ہے۔(سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے) اس طرح کی اور بھی کئی چیزیں ذکر کیں۔