Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1563 (سنن أبي داود)

[1563]إسنادہ حسن

أخرجہ النسائي (2481 وسندہ حسن) مشکوۃ المصابیح (1809)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ وَحُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْمَعْنَی أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَہُمْ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللہِ ﷺ وَمَعَہَا ابْنَةٌ لَہَا وَفِي يَدِ ابْنَتِہَا مَسَكَتَانِ غَلِيظَتَانِ مِنْ ذَہَبٍ فَقَالَ لَہَا أَتُعْطِينَ زَكَاةَ ہَذَا قَالَتْ لَا قَالَ أَيَسُرُّكِ أَنْ يُسَوِّرَكِ اللہُ بِہِمَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سِوَارَيْنِ مِنْ نَارٍ قَالَ فَخَلَعَتْہُمَا فَأَلْقَتْہُمَا إِلَی النَّبِيِّ ﷺ وَقَالَتْ ہُمَا لِلَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَلِرَسُولِہِ

جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ (شعیب) اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک خاتون رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئیں۔ان کے ساتھ ان کی بیٹی بھی تھی اور بیٹی کے ہاتھ میں سونے کے دو موٹے موٹے کنگن تھے۔آپ ﷺ نے اس خاتون سے پوچھا ’’کیا تم اس کی زکوٰۃ دیتی ہو؟‘‘ اس نے کہا،نہیں۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’کیا تمہیں یہ بات اچھی لگتی ہے کہ قیامت کے روز اللہ تمہیں ان کے بدلے آگ کے دو کنگن پہنائے؟‘‘ چنانچہ اس عورت نے ان کو اتارا اور نبی کریم ﷺ کے سامنے ڈال دیا اور کہنے لگی،یہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں۔