Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1565 (سنن أبي داود)

[1565]إسنادہ صحیح

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الرَّازِيُّ،حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ،حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ،عَنْ عُبَيْدِ اللہِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَخْبَرَہُ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْہَادِ, أَنَّہُ قَالَ: دَخَلْنَا عَلَی عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ،فَقَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللہِ ﷺ،فَرَأَی فِي يَدَيَّ فَتَخَاتٍ مِنْ وَرِقٍ،فَقَالَ: مَا ہَذَا يَا عَائِشَةُ؟،فَقُلْتُ: صَنَعْتُہُنَّ أَتَزَيَّنُ لَكَ يَا رَسُولَ اللہِ! قَالَ: أَتُؤَدِّينَ زَكَاتَہُنَّ؟،قُلْتُ: لَا،أَوْ مَا شَاءَ اللہُ! قَالَ: ہُوَ حَسْبُكِ مِنَ النَّارِ.

عبداللہ بن شداد بن ہاد کہتے ہیں کہ ہم ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ہاں گئے تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے۔آپ نے دیکھا کہ میرے ہاتھوں میں چاندی کی (موٹی موٹی) انگوٹھیاں ہیں تو آپ ﷺ نے پوچھا ’’عائشہ! یہ کیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا،میں نے انہیں آپ ﷺ کی خاطر زینت کے لیے پہنا ہے اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے پوچھا ’’کیا تم ان کی زکوٰۃ دیتی ہو؟ میں نے کہا،نہیں،یا اسی طرح کی کوئی بات کی۔آپ ﷺ نے فرمایا ’’تجھے جہنم میں لے جانے کے لیے یہی کافی ہے۔‘‘