Sunan Abi Dawood Hadith 1571 (سنن أبي داود)
[1571]إسنادہ صحیح
سندہ صحیح الی مالک بن انس المدنی، وھو فی الموطأ (روایۃ یحییٰ: 1/ 264) قال معاذ علی زئی: قد ثبت عن أبي بکر الصدیق رضی اللہ عنہ أنہ قال: ’’ولا يجمع بين متفرق، ولا يفرق بين مجتمع، خشية الصدقة‘‘ (صحیح بخاري: 145)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ قَالَ مَالِكٌ وَقَوْلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللہُ عَنْہُ لَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ ہُوَ أَنْ يَكُونَ لِكُلِّ رَجُلٍ أَرْبَعُونَ شَاةً فَإِذَا أَظَلَّہُمْ الْمُصَدِّقُ جَمَعُوہَا لِئَلَّا يَكُونَ فِيہَا إِلَّا شَاةٌ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ أَنَّ الْخَلِيطَيْنِ إِذَا كَانَ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مِائَةُ شَاةٍ وَشَاةٌ فَيَكُونُ عَلَيْہِمَا فِيہَا ثَلَاثُ شِيَاہٍ فَإِذَا أَظَلَّہُمَا الْمُصَدِّقُ فَرَّقَا غَنَمَہُمَا فَلَمْ يَكُنْ عَلَی كُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا إِلَّا شَاةٌ فَہَذَا الَّذِي سَمِعْتُ فِي ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے،متفرق مال کو جمع یا اکٹھے مال کو جدا جدا نہ کیا جائے۔وہ یوں کہ مثلا ہر شخص کی چالیس چالیس بکریاں ہوں جب تحصیلدار زکوٰۃ آئے تو وہ اپنے مال کو اکٹھا کر کے دکھائیں،تاکہ اس میں ایک بکری ہی آئے،اور اکٹھے مال کو جدا جدا نہ کیا جائے یعنی دو خلیط (شریک) ہوں اور ہر ایک کی ایک سو ایک بکری ہو (مجموعہ دو سو دو) تو اس میں تین بکریاں زکوٰۃ ہے مگر تحصیلدار زکوٰۃ کی آمد پر یہ اپنے اپنے مال کو جدا جدا کر لیں تو ہر ایک پر صرف ایک ایک بکری آئے گی۔(اس طرح ایک بکری بچا لیں) اس کی میں نے یہی تفصیل سنی ہے۔