Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1573 (سنن أبي داود)

[1573] إسنادہ ضعیف

انظر الحدیث السابق (1572)

وروی الإمام مالک عن ابن عمر قال: ’’لا تجب في مال زکوۃ حتی یحول علیہ الحول‘‘ (الموطأ روایۃ یحیی 246/1 ح 584) وسندہ صحیح

انوار الصحیفہ ص 63

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَہْرِيُّ،أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ،أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ وَسَمَّی آخَرَ،عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ،عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ وَالْحَارِثِ الْأَعْوَرِ،عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللہُ عَنْہُ،عَنِ النَّبِيِّ ﷺ-بِبَعْضِ أَوَّلِ ہَذَا الْحَدِيثِ-،قَالَ: فَإِذَا كَانَتْ لَكَ مِائَتَا دِرْہَمٍ, وَحَالَ عَلَيْہَا الْحَوْلُ فَفِيہَا خَمْسَةُ دَرَاہِمَ،وَلَيْسَ عَلَيْكَ شَيْءٌ-يَعْنِي: فِي الذَّہَبِ-حَتَّی يَكُونَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا،فَإِذَا كَانَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا, وَحَالَ عَلَيْہَا الْحَوْلُ فَفِيہَا نِصْفُ دِينَارٍ،فَمَا زَادَ فَبِحِسَابِ ذَلِكَ-قَالَ: فَلَا أَدْرِي أَعَلِيٌّ يَقُولُ: فَبِحِسَابِ ذَلِكَ،أَوْ رَفَعَہُ إِلَی النَّبِيِّ ﷺ!-،وَلَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ،حَتَّی يَحُولَ عَلَيْہِ الْحَوْلُ. إِلَّا أَنَّ جَرِيرًا قَالَ ابْنُ وَہْبٍ يَزِيدُ فِي الْحَدِيثِ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ لَيْسَ فِي مَالٍ زَكَاةٌ حَتَّی يَحُولَ عَلَيْہِ الْحَوْلُ.

سیدنا علی رضی اللہ عنہ،نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں اس کا کچھ ابتدائی حصہ وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا کہا ’’جب تمہارے پاس دو سو درہم ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر پانچ درہم (زکوٰۃ) ہے۔اور سونے میں تم پر کچھ نہیں حتیٰ کہ تمہارے پاس بیس دینار ہوں،پس جب تمہارے پاس بیس دینار ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو ان پر آدھا دینار (زکوٰۃ) ہے اور جو زیادہ ہو تو وہ اسی حساب سے ہو گا۔‘‘ (ابواسحاق نے) کہا: مجھے نہیں معلوم کہ ’’اسی حساب سے‘‘ والی بات سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے خود کہی ہے یا نبی کریم ﷺ کی جانب سے۔‘‘ اور کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے۔‘‘ (راوی حدیث) جریر کا بیان ہے کہ ابن وہب حدیث میں یہ اضافہ کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے۔’’کسی مال پر زکوٰۃ نہیں حتیٰ کہ اس پر سال گزر جائے۔‘‘