Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1575 (سنن أبي داود)

[1575]إسنادہ حسن

أخرجہ النسائي (2446 وسندہ حسن) وصححہ ابن خزیمۃ (2266 وسندہ حسن)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا بَہْزُ بْنُ حَكِيمٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَأَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ فِي كُلِّ سَائِمَةِ إِبِلٍ فِي أَرْبَعِينَ بِنْتُ لَبُونٍ وَلَا يُفَرَّقُ إِبِلٌ عَنْ حِسَابِہَا مَنْ أَعْطَاہَا مُؤْتَجِرًا قَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ مُؤْتَجِرًا بِہَا فَلَہُ أَجْرُہَا وَمَنْ مَنَعَہَا فَإِنَّا آخِذُوہَا وَشَطْرَ مَالِہِ عَزْمَةً مِنْ عَزَمَاتِ رَبِّنَا عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لِآلِ مُحَمَّدٍ مِنْہَا شَيْءٌ

بھز بن حکیم اپنے والد سے،وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ہر چالیس اونٹوں میں جو کہ جنگل میں چرتے ہوں،ایک بنت لبون (دو سالہ مادہ) ہے اور انہیں ان کے حساب سے جدا جدا نہ کیا جائے۔جو شخص اجر و ثواب کی نیت سے دے گا،ابن العلاء نے ((مؤتجرا بہا)) کے الفاظ کہے،تو اس کے لیے اس کا اجر و ثواب ہے اور جو (زکوٰۃ کو) روکے گا تو ہم اس سے وصول کریں گے اور آدھا مال (مزید بھی) یہ ہمارے رب تعالیٰ عزوجل کے واجبات میں سے ایک واجب ہے،اس میں آل محمد کا کوئی حصہ نہیں ہے۔‘‘