Sunan Abi Dawood Hadith 1586 (سنن أبي داود)
[1586] إسنادہ ضعیف
دیسم مستور،لم یوثقہ غیر ابن حبان
و قال الذھبي:’’لا یدری من ھو‘‘ ؟ (میزان الإعتدال 29/2)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مَہْدِيُّ بْنُ حَفْصٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمَعْنَی،قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ،عَنْ أَيُّوبَ،عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَہُ دَيْسَمٌ وَقَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ مِنْ بَنِي سَدُوسٍ،عَنْ بَشِيرِ ابْنِ الْخَصَاصِيَّةِ،-قَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ فِي حَدِيثِہِ وَمَا كَانَ اسْمُہُ بَشِيرًا،وَلَكِنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ سَمَّاہُ بَشِيرًا،قَالَ: قُلْنَا: إِنَّ أَہْلَ الصَّدَقَةِ يَعْتَدُونَ عَلَيْنَا أَفَنَكْتُمُ مِنْ أَمْوَالِنَا بِقَدْرِ مَا يَعْتَدُونَ عَلَيْنَا؟ فَقَالَ: لَا.
سیدنا بشیر ابن الخصاصیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،ابن عبید اپنی روایت میں کہتے ہیں کہ ان کا نام پہلے بشیر نہ تھا بلکہ رسول اللہ ﷺ نے یہ نام رکھا تھا۔وہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے کہا،عمال (اہل) صدقہ ہم پر زیادتی کرتے ہیں،تو کیا جس قدر وہ زیادتی کریں ہم اپنا مال چھپا لیا کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ’’نہیں‘‘۔