Sunan Abi Dawood Hadith 1588 (سنن أبي داود)
[1588] إسنادہ ضعیف
صخر بن إسحاق لین (تقریب: 2902) وشیخہ عبد الرحمٰن بن جابر بن عتیک مجہول (تقریب التہذیب: 3826)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَبِي الْغُصْنِ عَنْ صَخْرِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ عَنْ أَبِيہِ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ سَيَأْتِيكُمْ رُكَيْبٌ مُبْغَضُونَ فَإِنْ جَاءُوكُمْ فَرَحِّبُوا بِہِمْ وَخَلُّوا بَيْنَہُمْ وَبَيْنَ مَا يَبْتَغُونَ فَإِنْ عَدَلُوا فَلِأَنْفُسِہِمْ وَإِنْ ظَلَمُوا فَعَلَيْہَا وَأَرْضُوہُمْ فَإِنَّ تَمَامَ زَكَاتِكُمْ رِضَاہُمْ وَلْيَدْعُوا لَكُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو الْغُصْنِ ہُوَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ غُصْنٍ
عبدالرحمٰن بن جابر بن عتیک اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’عنقریب تمہارے پاس کچھ ناپسندیدہ لوگ آئیں گے۔جب وہ تمہارے پاس آئیں تو انہیں خوش آمدید کہنا اور ان کے اور جو وہ لینا چاہیں،ان کے درمیان آڑے نہ آنا۔اگر انہوں نے عدل و انصاف کیا تو اس کا انہیں اجر ملے گا اور اگر ظلم کیا تو اس کا وبال اٹھائیں گے۔تم انہیں راضی رکھنا،بلاشبہ تمہاری زکوٰۃ کی تکمیل ان کو راضی رکھنے میں ہے اور انہیں چاہیئے کہ تمہارے لیے دعائے خیر کریں۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں،ابوالغصن سے مراد ثابت بن قیس بن غصن ہے۔