Sunan Abi Dawood Hadith 1599 (سنن أبي داود)
[1599] إسنادہ ضعیف
ابن ماجہ (1814)
عطاء بن یسار لم یلق معاذ بن جبل رضي اللہ عنہ،انظر تلخیص المستدرک (388/1) بل ولد بعد وفاتہ
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَيْمَانَ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ بَعَثَہُ إِلَی الْيَمَنِ فَقَالَ خُذْ الْحَبَّ مِنْ الْحَبِّ وَالشَّاةَ مِنْ الْغَنَمِ وَالْبَعِيرَ مِنْ الْإِبِلِ وَالْبَقَرَةَ مِنْ الْبَقَرِ قَالَ أَبُو دَاوُد شَبَرْتُ قِثَّاءَةً بِمِصْرَ ثَلَاثَةَ عَشَرَ شِبْرًا وَرَأَيْتُ أُتْرُجَّةً عَلَی بَعِيرٍ بِقِطْعَتَيْنِ قُطِّعَتْ وَصُيِّرَتْ عَلَی مِثْلِ عِدْلَيْنِ
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کو یمن کی طرف (عامل بنا کر) بھیجا تو ان سے فرمایا ’’غلے سے غلہ،بکریوں سے بکری،اونٹوں سے اونٹ اور گائیوں سے گائے وصول کرنا۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے مصر میں ایک ککڑی کو ناپا تو اسے تیرہ بالشت لمبی پایا۔اسی طرح ایک اونٹ پر ایک ترنج (نارنگی) لدی دیکھی کہ دو ٹکڑے کر کے برابر برابر رکھی گئی تھی۔