Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1600 (سنن أبي داود)

[1600]إسنادہ حسن

أخرجہ النسائي (2501 وسندہ حسن) وانظر الحدیثین الآتیین (1601، 1602) مشکوۃ المصابیح (1807)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ،حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَعْيَنَ،عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ الْمِصْرِيِّ،عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ،عَنْ أَبِيہِ،عَنْ جَدِّہِ قَالَ: جَاءَ ہِلَالٌ-أَحَدُ بَنِي مُتْعَانَ-إِلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ بِعُشُورِ نَحْلٍ لَہُ،وَكَانَ سَأَلَہُ أَنْ يَحْمِيَ لَہُ وَادِيًا،يُقَالُ لَہُ: سَلَبَةُ،فَحَمَی لَہُ رَسُولُ اللہِ ﷺ ذَلِكَ الْوَادِي،فَلَمَّا وُلِّيَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِي اللہُ عَنْہُ،كَتَبَ سُفْيَانُ بْنُ وَہْبٍ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِكَ؟ فَكَتَبَ عُمَرُ رَضِي اللہُ عَنْہُ: إِنْ أَدَّی إِلَيْكَ مَا كَانَ يُؤَدِّي إِلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ مِنْ عُشُورِ نَحْلِہِ فَاحْمِ لَہُ سَلَبَةَ،وَإِلَّا فَإِنَّمَا ہُوَ ذُبَابُ غَيْثٍ يَأْكُلُہُ مَنْ يَشَاءُ.

جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے،وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما) سے روایت کرتے ہیں کہ بنی متعان کا ایک آدمی ہلال،رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اپنے شہد کا عشر لے کر آیا اور آپ ﷺ سے درخواست کی کہ ((سلبۃ)) وادی اس کے نام کر دی جائے،چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے وہ اس کے نام کر دی۔جب سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے تو سیدنا سفیان بن وہب رضی اللہ عنہ نے تحریراً سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے اس کے بارے میں پوچھا تو سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے لکھا،اگر یہ اپنے شہد کا وہی عشر دیتا رہے جو رسول اللہ ﷺ کو دیا کرتا تھا،تو وادی ((سلبۃ)) اسی کے نام رہنے دو۔ورنہ یہ شہد کی مکھیاں ہیں جو چاہے (ان کا شہد) کھائے۔