Sheikh Zubair Alizai

Sunan Abi Dawood Hadith 1608 (سنن أبي داود)

[1608]إسنادہ حسن

أخرجہ ابن ماجہ (1821 وسندہ حسن)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَاصِمٍ الْأَنْطَاكِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي الْقَطَّانَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ أَبِي عَرِيبٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللہِ ﷺ الْمَسْجِدَ وَبِيَدِہِ عَصَا وَقَدْ عَلَّقَ رَجُلٌ قَنَا حَشَفًا فَطَعَنَ بِالْعَصَا فِي ذَلِكَ الْقِنْوِ وَقَالَ لَوْ شَاءَ رَبُّ ہَذِہِ الصَّدَقَةِ تَصَدَّقَ بِأَطْيَبَ مِنْہَا وَقَالَ إِنَّ رَبَّ ہَذِہِ الصَّدَقَةِ يَأْكُلُ الْحَشَفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں مسجد میں تشریف لائے جب کہ آپ کے ہاتھوں میں عصا تھا اور کسی نے ردی قسم کی خشک سی کھجوروں کا ایک گچھا لٹکا دیا تھا،آپ ﷺ نے اپنی لاٹھی سے اس گچھے میں ٹھوکا دیا اور فرمایا ’’یہ صدقہ کرنے والا اس سے عمدہ بھی صدقہ کر سکتا تھا۔‘‘ اور فرمایا ’’یہ شخص قیامت کے روز ردی کھجوریں ہی کھائے گا۔‘‘