Sunan Abi Dawood Hadith 1614 (سنن أبي داود)
[1614]إسنادہ حسن
أخرجہ النسائي (2518 وسندہ حسن)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا الْہَيْثَمُ بْنُ خَالِدٍ الْجُہَنِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ النَّاسُ يُخْرِجُونَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ ﷺ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ أَوْ سُلْتٍ أَوْ زَبِيبٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللہِ فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ رَضِيَ اللہُ عَنْہُ وَكَثُرَتْ الْحِنْطَةُ جَعَلَ عُمَرُ نِصْفَ صَاعٍ حِنْطَةً مَكَانَ صَاعٍ مِنْ تِلْكَ الْأَشْيَاءِ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ’’جَو کھجور‘‘ بغیر چھلکے کہ ’’جَو‘‘ یا کشمش میں سے ایک ایک صاع صدقہ فطر ادا کیا کرتے تھے۔جناب نافع کہتے ہیں سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہا کہ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا دور آیا اور گندم کی کثرت ہو گئی تو انہوں نے ان اشیاء کے ایک صاع کے بجائے گندم کا آدھا صاع مقرر کر دیا۔