ابو الطفیل عامر بن واثلہ، صحابہ کرام میں وفات پانے والے آخری صحابی تھے

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ نے فرمایا:

’’کیونکہ ہم تمام اہلِ حدیث اس شخص کو قطعی طور پر جھوٹا سمجھتے ہیں جو ابو الطفیل عامر بن واثلہ (رضی اللہ عنہ) کے بعد صحابی ہونے کا دعویٰ کرے اور اللہ ہی حق کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔ ہم اس صحیح متواتر حدیث سے حجت پکڑتے ہیں جس میں آیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: سو سال کے بعد۔ آپ کے قولِ مذکور کے وقت سے لے کر۔ روئے زمین پر کوئی شخص باقی نہیں رہے گا، جو کہ اس قول کے وقت موجود تھا۔‘‘

(دیکھئے المجمع الموسس للمعجم المفہرس 2 / 552 طبع دارالمعرفۃ بیروت لبنان)

سیدنا ابو الطفیل رضی اللہ عنہ کے بعد روئے زمین پر کسی صحابی کے زندہ رہنے کا کوئی ثبوت نہیں اور جن لوگوں نے اس دور کے بعد صحابی ہونے کا دعویٰ کیا، وہ جھوٹے تھے۔

صحیح یہ ہے کہ ابو الطفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ 110ہجری میں فوت ہوئے اور تمام صحابۂ کرام میں آخری وفات پانے والے آپ ہی تھے۔ رضی اللہ عنہ (دیکھئے تقریب التہذیب: 3111)

تفصیل کے لئے دیکھئے شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی تحقیق میں ’’شمائل ترمذی‘‘ حدیث 14 صفحہ 58 ’’شرح و فوائد‘‘۔