بے زبان جانوروں کا آپ ﷺ سے کلام کرنا مثلاً سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک انصاری کے باغ میں داخل ہوئے تو وہاں ایک اونٹ تھا، جب اس نے نبی ﷺ کو دیکھا تو رونی سی آواز نکالی اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ نبی ﷺ اس کے پاس آئے، اس کے سر پر ہاتھ پھیرا تو وہ چُپ ہو گیا۔
پھر آپ نے پوچھا: اس اونٹ کا مالک کون ہے؟ یہ اونٹ کس کا ہے؟ ایک انصاری نوجوان نے آکر بتایا کہ یا رسول اللہ! یہ میرا اونٹ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
((أفلا تتقی اللہ في ھٰذہ البھیمۃ التي ملکک اللہ إیاھا؟ فإنہ شکا إليّ أنک تجیعہ و تدئبہ۔))
کیا تُو اس جانور کے بارے میں اللہ سے نہیں ڈرتا جس کا تجھے اللہ نے مالک بنایا ہے؟ اس (اونٹ) نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ تو اُسے بھوکا رکھتا ہے اور ہمیشہ کام لیتا ہے۔
(سنن ابی داود: ۲۵۴۹ وسندہ صحیح واصلہ فی صحیح مسلم: ۳۴۲)