سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ

تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ کا مختصر تذکرہ درج ذیل ہے:

نام و نسب:

ابو امامہ صُدَی بن عجلان بن عمرو بن وھب الباہلی رضی اللہ عنہ، نزیل حمص

حجۃ الوداع کے موقع پر آپ تیس (30) سال کے تھے۔ رضی اللہ عنہ

تلامذہ:

خالد بن معدان، رجاء بن حیوہ الکندی، سالم بن ابی الجعد، سلیم بن عامر الخبائری، شریح بن عبید الحضرمی، شھر بن حوشب، عمرو بن عبداللہ الحضرمی، قاسم ابو عبدالرحمٰن، لقمان بن عامر اور مکحول الشامی رحمہم اللہ۔

فضائل:

1- ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ کو باہلہ کی طرف بھیجا، تاکہ وہ اپنی قوم کے لوگوں کو دین اسلام قبول کرنے کی دعوت دیں، لیکن لوگوں نے انکار کردیا اور انھیں کھانا پینا بھی نہیں دیا، حالانکہ وہ اس وقت سخت بھوکے تھے۔ پھر وہ (تھکاوٹ کی وجہ سے) سوگئے تو خواب میں آپ کو کھلایا پلایا گیا اور جب بیدار ہوئے تو بھوک پیاس کے اثرات ختم ہوچکے تھے۔ یہ دیکھ کر سارے لوگ مسلمان ہوگئے۔ (دیکھئے المعجم الکبیر للطبرانی: 343/8۔ 344 ح 8099 وسندہ حسن)

2- آپ کثیر الروایۃ صحابۂ کرام میں سے تھے۔ رضی اللہ عنہ

علمی آثار:

المسند الجامع میں آپ سے مروی روایات (صحت و ضعف سے قطع نظر) ایک سو ساٹھ (160) ہیں۔ (دیکھئے ج7/ ص 388۔482 ح 5215۔5375)

وفات:

86 ھ بمقام دنوہ، حمص (شام)۔ رضی اللہ عنہ

اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ ضربِ حق، شمارہ 39فرسٹ اِن ٹائٹل، تحریر: محدّث العَصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ