Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 3465 (سنن ابن ماجہ)

[3465] إسنادہ ضعیف

عبد المھیمن بن عباس ضعیف

و الحدیث السابق (الأصل: 3464) یغني عنہ

انوار الصحیفہ ص 502

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ،عَنْ عَبْدِ الْمُہَيْمِنِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ،عَنْ أَبِيہِ،عَنْ جَدِّہِ،قَالَ: إِنِّي لَأَعْرِفُ يَوْمَ أُحُدٍ مَنْ جَرَحَ وَجْہَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ،وَمَنْ كَانَ يُرْقِئُ الْكَلْمَ مِنْ وَجْہِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ،وَيُدَاوِيہِ،وَمَنْ يَحْمِلُ الْمَاءَ فِي الْمِجَنِّ،وَبِمَا دُووِيَ بِہِ الْكَلْمُ،حَتَّی رَقَأَ،قَالَ: ((أَمَّا مَنْ كَانَ يَحْمِلُ الْمَاءَ فِي الْمِجَنِّ،فَعَلِيٌّ،وَأَمَّا مَنْ كَانَ يُدَاوِي الْكَلْمَ،فَفَاطِمَةُ،أَحْرَقَتْ لَہُ،حِينَ لَمْ يَرْقَأْ،قِطْعَةَ حَصِيرٍ خَلَقٍ،فَوَضَعَتْ رَمَادَہُ عَلَيْہِ،فَرَقَأَ الْكَلْمُ))

حضرت سہیل بن ساعدی ؓ سے روایت ہے،انہوں نے فرمایا:مجھے معلم ہےکہ جنگ احد کے موقع پر کس نے رسول اللہ ﷺکے چہرہ مبارک کو زخمی کیا۔اور کون رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک کے زخم کا خون بند کررہا تھا اور زخم کاعلاج کررہاتھا۔اور کون ڈھال میں پانی لا رہاتھا۔اور زخم کا علاج کس چیز سے کیا گیا کہ خون بند ہوگیا۔پھر فرمایا:ڈھال میں پانی تو حضرت علی لا رہے تھے۔اور زخموں کا علاج حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کررہی تھیں۔جب خون بند نہ ہوا تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے پرانی چٹائی کا ایک ٹکڑا لے کر اس کی راکھ پر رکھی تو زخم سے خون رک گیا۔حضرت سہیل بن ساعدی سے روایت ہے،انہوں نے فرمایا:مجھے معلم ہےکہ جنگ احد کے موقع پر کس نے رسول اللہ ﷺکے چہرہ مبارک کو زخمی کیا۔اور کون رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک کے زخم کا خون بند کررہا تھا اور زخم کاعلاج کررہاتھا۔اور کون ڈھال میں پانی لا رہاتھا۔اور زخم کا علاج کس چیز سے کیا گیا کہ خون بند ہوگیا۔پھر فرمایا:ڈھال میں پانی تو حضرت علی لا رہے تھے۔اور زخموں کا علاج حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کررہی تھیں۔جب خون بند نہ ہوا تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے پرانی چٹائی کا ایک ٹکڑا لے کر اس کی راکھ پر رکھی تو زخم سے خون رک گیا۔