Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 3932 (سنن ابن ماجہ)

[3932] إسنادہ ضعیف

نصر بن محمد: ضعیف

و للحدیث شواھد ضعیفۃ،و روی الترمذي (2032) عن نافع و ذکر الحدیث و فیہ: ’’قال: و نظر ابن عمر یومًا إلی البیت أو الکعبۃ فقال: ما أعظمک و أعظم حرمتک و المؤمن أعظم حرمۃ عند اللہ منک۔‘‘ و قال الترمذي: ’’ھذا حدیث حسن غریب‘‘ إلخ وسندہ حسن وھو یغني عنہ

انوار الصحیفہ ص 517

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِي ضَمْرَةَ نَصْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْحِمْصِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ أَبِي قَيْسٍ النَّصْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ،قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ،وَيَقُولُ: ((مَا أَطْيَبَكِ وَأَطْيَبَ رِيحَكِ،مَا أَعْظَمَكِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَكِ،وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِہِ،لَحُرْمَةُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللہِ حُرْمَةً مِنْكِ،مَالِہِ،وَدَمِہِ،وَأَنْ نَظُنَّ بِہِ إِلَّا خَيْرًا))

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے دیکھا۔آپ فرما رہے تھے: تو کتنا پاکیزہ ہے! اور تیری خوشبو کتنی پاکیزہ ہے! تو کس قدر عظیم ہے! تیرا احترام کتنا عظیم ہے! قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد (ﷺ) کی جان ہے! اللہ کے ہاں مومن کی حرمت تیری حرمت سے بڑھ کر ہے،یعنی اس کے مال اور جان کی حرمت،اور یہ کہ اس کے بارے میں بدگمانی کرنا بھی حرام ہے۔