Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 3957 (سنن ابن ماجہ)

[3957]إسنادہ حسن

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ،وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ،قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي،عَنْ عُمَارَةَ بْنِ حَزْمٍ،عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو،أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ،قَالَ: ((كَيْفَ بِكُمْ وَبِزَمَانٍ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ،يُغَرْبَلُ النَّاسُ فِيہِ غَرْبَلَةً،وَتَبْقَی حُثَالَةٌ مِنَ النَّاسِ قَدْ مَرِجَتْ عُہُودُہُمْ،وَأَمَانَاتُہُمْ،فَاخْتَلَفُوا،وَكَانُوا ہَكَذَا؟))،وَشَبَّكَ بَيْنَ أَصَابِعِہِ،قَالُوا: كَيْفَ بِنَا يَا رَسُولَ اللہِ إِذَا كَانَ ذَلِكَ؟ قَالَ: ((تَأْخُذُونَ بِمَا تَعْرِفُونَ،وَتَدَعُونَ مَا تُنْكِرُونَ،وَتُقْبِلُونَ عَلَی خَاصَّتِكُمْ،وَتَذَرُونَ أَمْرَ عَوَامِّكُمْ))

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس زمانے میں تمہارا کیا حال ہو گا عنقریب آنے والا ہے،جس میں لوگوں کو خوب چھان لیا جائے گا۔(اہل ایمان اور اچھے آدمی اٹھا لیے جائیں گے) اور چھان بورا باقی رہ جائے گا (بے دین اور رذیل لوگ باقی رہ جائیں گے) جن کے عہد و مواعید میں بے وفائی اور امانتوں میں خیانت ہو گی اور ان میں اس طرح سے اختلاف ہو جائے گا۔یہ فرماتے وقت رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسری کے اندر ڈال کر دکھایا۔صحابہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! جب یہ سورتِ حال ہو تو ہم کیا کریں؟ آپ نے فرمایا: جو بات تمہیں (قرآن و سنت کی روشنی میں) صحیح معلوم ہو اسے اختیار کرو اور جو بات (قرآن و سنت کی روشنی میں) غلط معلوم ہو اسے چھوڑ دو۔اور اپنے خاص افراد (اہل خانہ،اقارب،مخلص دوست وغیرہ) پر توجہ دو اور عام لوگوں کے معاملات سے ایک طرف ہو جاؤ۔