Sunan ibn Majah Hadith 4008 (سنن ابن ماجہ)
[4008] إسنادہ ضعیف
السند منقطع
أبو البختري لم یسمعہ أبي سعید،صرح بہ أحمد (84/3،91)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَيْرٍ،وَأَبُو مُعَاوِيَةَ،عَنِ الْأَعْمَشِ،عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ،عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ،عَنْ أَبِي سَعِيدٍ،قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ: ((لَا يَحْقِرْ أَحَدُكُمْ نَفْسَہُ))،قَالُوا: يَا رَسُولَ اللہِ كَيْفَ يَحْقِرُ أَحَدُنَا نَفْسَہُ؟ قَالَ: يَرَی أَمْرًا لِلَّہِ عَلَيْہِ فِيہِ مَقَالٌ،ثُمَّ لَا يَقُولُ فِيہِ،فَيَقُولُ اللہُ عَزَّ وَجَلَّ لَہُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَقُولَ فِي كَذَا وَكَذَا؟ فَيَقُولُ: خَشْيَةُ النَّاسِ،فَيَقُولُ: فَإِيَّايَ كُنْتَ أَحَقَّ أَنْ تَخْشَی
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہﷺ نے فرمایا: کوئی شخص اپنے آپ کو ذلیل نہ کرے۔صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول! کوئی شخص اپنے آپ کو کس طرح ذلیل کرتا ہے؟ آ پ نے فرمایا: وہ ایسا کام ہوتا دیکھتا ہے جس کے بارے میں اللہ کی طرف سے اس پر بولنا ضروری ہے،پھر وہ اس کے بارے میں بات نہیں کرتا،(اور غلط کام سے منع نہیں کرتا) اسے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تجھے فلاں مسئلے میں بات کرنے سے کیا رکاوٹ تھی؟ وہ کہے گا: لوگوں کاخوف تھا۔اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تیرا زیادہ حق مجھ ہی ڈرنے کا تھا۔