Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 4024 (سنن ابن ماجہ)

[4024]إسنادہ حسن

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاہِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ قَالَ: حَدَّثَنِي ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ،عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ،عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ،عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ،قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ يُوعَكُ،فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَيْہِ فَوَجَدْتُ حَرَّہُ بَيْنَ يَدَيَّ فَوْقَ اللِّحَافِ،فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللہِ مَا أَشَدَّہَا عَلَيْكَ قَالَ: ((إِنَّا كَذَلِكَ يُضَعَّفُ لَنَا الْبَلَاءُ،وَيُضَعَّفُ لَنَا الْأَجْرُ)) قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللہِ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَاءً؟ قَالَ: ((الْأَنْبِيَاءُ))،قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللہِ ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: ((ثُمَّ الصَّالِحُونَ،إِنْ كَانَ أَحَدُہُمْ لَيُبْتَلَی بِالْفَقْرِ،حَتَّی مَا يَجِدُ أَحَدُہُمْ إِلَّا الْعَبَاءَةَ يَحُوبُہَا،وَإِنْ كَانَ أَحَدُہُمْ لَيَفْرَحُ بِالْبَلَاءِ،كَمَا يَفْرَحُ أَحَدُكُمْ بِالرَّخَاءِ))

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،انہوں نے فرمایا: میں نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ کو بخار تھا۔میں نے آپ کے جسم مبارک پر ہاتھ رکھا تو لحاف کے اوپر رکھے ہوئے میرے ہاتھ کو حرارت محسوس ہوئی۔میں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ کو کتنا سخت بخار ہے! آپ نے فرمایا: ہم (انبیاء) اسی طرح ہوتے ہیں کہ ہمیں مصیبت (یا آزمائش) بھی دگنی آتی ہے اور ثواب بھی گنا ملتا ہے۔میں نے کہا: اللہ کے رسول! سب سے زیادہ سخت آزمائش کو لوگوں کو آتی ہے؟ آپ نے فرمایا: نبیوں کو میں نے کہا: ان کے بعد؟ فرمایا: نیک لوگوں کو۔انہیں فقرے کے ذریعے سے آزمایا جاتا تھا کہ (بعض اوقات) ایک آدمی کو صرف ایک چادر میسر ہوتی تھی جسے وہ جسم پر لپیٹ لیتا تھا۔اور وہ مصیبت پر اس طرح خوش ہوتے تھے جس طرح تم رحت پر خوش ہوتے ہو۔