Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 4028 (سنن ابن ماجہ)

[4028] إسنادہ ضعیف

الأعمش عنعن

انوار الصحیفہ ص 520

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ،عَنِ الْأَعْمَشِ،عَنْ أَبِي سُفْيَانَ،عَنْ أَنَسٍ،قَالَ: جَاءَ جِبْرِيلُ عَلَيْہِ السَّلَامُ ذَاتَ يَوْمٍ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ،وَہُوَ جَالِسٌ حَزِينٌ قَدْ خُضِّبَ بِالدِّمَاءِ،قَدْ ضَرَبَہُ بَعْضُ أَہْلِ مَكَّةَ،فَقَالَ: مَا لَكَ؟ فَقَالَ: ((فَعَلَ بِي ہَؤُلَاءِ،وَفَعَلُوا))،قَالَ: أَتُحِبُّ أَنْ أُرِيَكَ آيَةً؟ قَالَ: ((نَعَمْ،أَرِنِي)) فَنَظَرَ إِلَی شَجَرَةٍ مِنْ وَرَاءِ الْوَادِي،قَالَ: ادْعُ تِلْكَ الشَّجَرَةَ،فَدَعَاہَا فَجَاءَتْ تَمْشِي،حَتَّی قَامَتْ بَيْنَ يَدَيْہِ،قَالَ: قُلْ لَہَا فَلْتَرْجِعْ،فَقَالَ لَہَا،فَرَجَعَتْ حَتَّی عَادَتْ إِلَی مَكَانِہَا،فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ: ((حَسْبِي))

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،ایک دن جبریل علیہ السلام رسول اللہﷺ کے پاس تشریف لائے تو آپ بہت غمگین بیٹھے ہوئے تھے۔مکہ کے لوگوں نے نبیﷺﷺ کو خشت زنی کرکے لہو لہان کر دیا تھا۔جبریل علیہ السلام نے کہا: کیا بات ہے؟ آپ نے فرمایا: ان لوگوں نے میرے ساتھ یہ ظلم کیا ہے۔جبریل علیہ السلام نے فرمایا: کیا آپ چاہتے ہیں کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو ایک نشانی دکھاؤں؟ آپ نے فرمایا: ہاں دکھائیے۔انہوں نے وادی کی دوسری طرف ایک درخت کی طرف دیکھ کر کہا: اس درخت کو بلائیے۔نبیﷺ نے اسے بلایا تو وہ چل کر آیا اور آپ کے سامنے کھڑا ہوگیا۔جبریل علیہ السلام نے کہا: اسے کہیے واپس چلا جائے۔آپ نے اسے کہا تو وہ واپس ہوگیا حتیٰ کہ اپنی جگہ پر چلا گیا۔رسول اللہﷺ نے فرمایا: مجھے کافی ہے۔