Sunan ibn Majah Hadith 4061 (سنن ابن ماجہ)
[4061]إسنادہ حسن
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَخْرٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی ابْنَ عُمَرَ فَقَالَ إِنَّ فُلَانًا يُقْرِئُكَ السَّلَامَ قَالَ إِنَّہُ بَلَغَنِي أَنَّہُ قَدْ أَحْدَثَ فَإِنْ كَانَ قَدْ أَحْدَثَ فَلَا تُقْرِئْہُ مِنِّي السَّلَامَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ يَقُولُ يَكُونُ فِي أُمَّتِي أَوْ فِي ہَذِہِ الْأُمَّةِ مَسْخٌ وَخَسْفٌ وَقَذْفٌ وَذَلِكَ فِي أَہْلِ الْقَدَرِ
حضرت نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے،ایک آدمی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور اس نے کہا: فلاں شخص نے آپ کو سلام کہا ہے۔حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مجھے خبر ملی ہے کہ اس شخص نے بدعت اختیار کی ہے۔اگر اس نے واقعی بدعت اختیار کی ہے تو اسے میری طرف سے سلام نہ کہنا۔میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے:‘‘میری اُمت میں’’یا (آپ نے فرمایا)‘‘اس امت میں صورتیں بگڑ جانے،زمین میں دھنسنے اور پتھر برسنے کے واقعات ہوں گے’’۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: یہ تقدیر (کا انکار کرنے) والوں میں ہوں گے۔