Sunan ibn Majah Hadith 4079 (سنن ابن ماجہ)
[4079]إسنادہ حسن
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ تُفْتَحُ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ فَيَخْرُجُونَ كَمَا قَالَ اللہُ تَعَالَی وَہُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ فَيَعُمُّونَ الْأَرْضَ وَيَنْحَازُ مِنْہُمْ الْمُسْلِمُونَ حَتَّی تَصِيرَ بَقِيَّةُ الْمُسْلِمِينَ فِي مَدَائِنِہِمْ وَحُصُونِہِمْ وَيَضُمُّونَ إِلَيْہِمْ مَوَاشِيَہُمْ حَتَّی أَنَّہُمْ لَيَمُرُّونَ بِالنَّہَرِ فَيَشْرَبُونَہُ حَتَّی مَا يَذَرُونَ فِيہِ شَيْئًا فَيَمُرُّ آخِرُہُمْ عَلَی أَثَرِہِمْ فَيَقُولُ قَائِلُہُمْ لَقَدْ كَانَ بِہَذَا الْمَكَانِ مَرَّةً مَاءٌ وَيَظْہَرُونَ عَلَی الْأَرْضِ فَيَقُولُ قَائِلُہُمْ ہَؤُلَاءِ أَہْلُ الْأَرْضِ قَدْ فَرَغْنَا مِنْہُمْ وَلَنُنَازِلَنَّ أَہْلَ السَّمَاءِ حَتَّی إِنَّ أَحَدَہُمْ لَيَہُزُّ حَرْبَتَہُ إِلَی السَّمَاءِ فَتَرْجِعُ مُخَضَّبَةً بِالدَّمِ فَيَقُولُونَ قَدْ قَتَلْنَا أَہْلَ السَّمَاءِ فَبَيْنَمَا ہُمْ كَذَلِكَ إِذْ بَعَثَ اللہُ دَوَابَّ كَنَغَفِ الْجَرَادِ فَتَأْخُذُ بِأَعْنَاقِہِمْ فَيَمُوتُونَ مَوْتَ الْجَرَادِ يَرْكَبُ بَعْضُہُمْ بَعْضًا فَيُصْبِحُ الْمُسْلِمُونَ لَا يَسْمَعُونَ لَہُمْ حِسًّا فَيَقُولُونَ مَنْ رَجُلٌ يَشْرِي نَفْسَہُ وَيَنْظُرُ مَا فَعَلُوا فَيَنْزِلُ مِنْہُمْ رَجُلٌ قَدْ وَطَّنَ نَفْسَہُ عَلَی أَنْ يَقْتُلُوہُ فَيَجِدُہُمْ مَوْتَی فَيُنَادِيہِمْ أَلَا أَبْشِرُوا فَقَدْ ہَلَكَ عَدُوُّكُمْ فَيَخْرُجُ النَّاسُ وَيَخْلُونَ سَبِيلَ مَوَاشِيہِمْ فَمَا يَكُونُ لَہُمْ رَعْيٌ إِلَّا لُحُومُہُمْ فَتَشْكَرُ عَلَيْہَا كَأَحْسَنِ مَا شَكِرَتْ مِنْ نَبَاتٍ أَصَابَتْہُ قَطُّ
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘یاجوج ماجوج کو کھول دیا جائے گا،جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَھُمْ مِّنْ کُلِّ حَدَبٍ یَّنْسِلُوْنَ‘‘وہ ہر ٹیلے سے بھاگتے آئیں گے’’ۃ تو وہ ساری زمین پر پھیل جائیں گے۔مسلمان ان سے ایک طرف ہو جائیں گے (ان کی کثرت دیکھ کر مقابلہ نہیں کریں گے) حتی کہ بچے کھچے مسلمان اپنےشہروں اور قلعوں میں چلے جائیں گے اور مویشی بھی اپنے پاس رکھیں گے (چراگوں میں نہیں چھوڑیں گے) یاجوج ماجوج کا یہ حال ہو گا کہ کسی نہر کے پاس سے گزریں گے تو اس کا سارا پانی پی جائیں گے،کچھ نہیں چھوڑیں گے۔ان کی فوج کا پچھلا حصہ وہاں سے گزرے گا تو ان میں سے کوئی کہنے والا کہے گا: (شاید) اس جگہ کبھی پانی ہوتا تھا۔وہ زمین والوں پر غالب آ جائیں گے تو ان میں سے ایک آدمی کہے گا: ہم زمین والوں سے فارغ ہو چکے،اب ہم آسمان والوں کا مقابلہ کریں گے۔ان میں سے جو کوئی آسمان کی طرف اپنا نیزہ پھینکے گا،اس کا نیزہ خون آلود ہو کر واپس آئے گا۔تب وہ کہیں گے: ہم نے آسمان والوں کو قتل کر دیا ہے۔اسی اثناء میں اللہ تعالیٰ ان پر ایسے حشرات ان کی گردنوں پر حملہ آور ہوں گے۔تو وہ اس طرح مر مر کر ایک دوسرے پر گریں گے جیسے ٹڈی دل یک بارگی مرجاتا ہے۔صبح کو مسلمانوں کو ان کی حس و حرکت سنائی نہ دے گی تو وہ کہیں گے: کون بہادر آدمی اپنی جان خطرے میں ڈال کر معلوم کرے کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟ان میں سے ایک آدمی (قلعے سے)اترے گا او وہ (اپنے دل میں) ان کے ہاتھوں قتل ہونے پر تیار ہوگا،وہ دیکھے گا کہ سب (یاجوج ماجوج) ہلاک ہوچکے ہیں۔وہ آواز دے گا:خوش ہوجاؤ! اللہ نے تمہارے دشمنوں کو تباہ کردیا ہے۔تب (مسلمان)لوگ (اپنے حصار سے)نکلیں گے اور اپنے جانوروں کوچھوڑیں گے۔جانوروں کوچرنے کے لئے ان (یاجوج ماجوج) کے گوشت کے سوا کوئی خوراک میسر نہ ہوگی۔وہ ان کوکھاکھا کر اس طرح موٹے اور بہت دودھ والے ہوجائیں گے جیسے بہترین چارہ کھاکر خوب موٹے تازے او ر دودھ والے ہوجاتےہیں ’’۔