Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 4080 (سنن ابن ماجہ)

[4080] إسنادہ ضعیف

ترمذي (3153)

انوار الصحیفہ ص 522

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَزْہَرُ بْنُ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَافِعٍ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ إِنَّ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ يَحْفِرُونَ كُلَّ يَوْمٍ حَتَّی إِذَا كَادُوا يَرَوْنَ شُعَاعَ الشَّمْسِ قَالَ الَّذِي عَلَيْہِمْ ارْجِعُوا فَسَنَحْفِرُہُ غَدًا فَيُعِيدُہُ اللہُ أَشَدَّ مَا كَانَ حَتَّی إِذَا بَلَغَتْ مُدَّتُہُمْ وَأَرَادَ اللہُ أَنْ يَبْعَثَہُمْ عَلَی النَّاسِ حَفَرُوا حَتَّی إِذَا كَادُوا يَرَوْنَ شُعَاعَ الشَّمْسِ قَالَ الَّذِي عَلَيْہِمْ ارْجِعُوا فَسَتَحْفِرُونَہُ غَدًا إِنْ شَاءَ اللہُ تَعَالَی وَاسْتَثْنَوْا فَيَعُودُونَ إِلَيْہِ وَہُوَ كَہَيْئَتِہِ حِينَ تَرَكُوہُ فَيَحْفِرُونَہُ وَيَخْرُجُونَ عَلَی النَّاسِ فَيُنْشِفُونَ الْمَاءَ وَيَتَحَصَّنُ النَّاسُ مِنْہُمْ فِي حُصُونِہِمْ فَيَرْمُونَ بِسِہَامِہِمْ إِلَی السَّمَاءِ فَتَرْجِعُ عَلَيْہَا الدَّمُ الَّذِي اجْفَظَّ فَيَقُولُونَ قَہَرْنَا أَہْلَ الْأَرْضِ وَعَلَوْنَا أَہْلَ السَّمَاءِ فَيَبْعَثُ اللہُ نَغَفًا فِي أَقْفَائِہِمْ فَيَقْتُلُہُمْ بِہَا قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِہِ إِنَّ دَوَابَّ الْأَرْضِ لَتَسْمَنُ وَتَشْكَرُ شَكَرًا مِنْ لُحُومِہِمْ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘یاجوج ماجوج روزانہ (دیوار) کھودتے ہیں حتی کہ جب (تنی کم موٹی رہ جاتی ہے کہ) انہیں سورج کی روشنی (اس کے آرپار) نظر آنے کے قریب ہوتی ہے تو ان کا افسر کہتا ہے: واپس چلو،اس (باقی دیوار) کو ہم کل کھود ڈالیں گے۔اللہ تعالیٰ اسے پھر پہلے سے بھی انتہائی سخت کر دیتا ہے۔جب ان کا مقرر وقت آئے گا اور اللہ تعالی کی منشاء ہو گی کہ انہیں لوگوں تک پہنچنے دے تو وہ کھودیں گے،جب وہ سورج کی روشنی دیکھنے کے قریب ہوں گے تو ان کا افسر کہے گا: چلو،اس کو ہم کل کھود لیں گے ان شاء اللہ۔وہ اللہ کی مرضی کا ذکر کریں گے تو (اس کی یہ برکت ہو گی کہ) جب (صبح کو) واپس آئیں گے تو اسے اسی حالت میں پائیں گے جیسی چھوڑ کر گئے تھے۔وہ اسے کھود کر لوگوں کے سامنے نکل آئیں گے،اور پانی پی کر ختم کر دیں گے۔لوگ ان سے بچاؤ کے لئے قلعہ بند ہو جائیں گے۔وہ آسمان کی طرف تیر پھینکیں گے تو تیر خون سے تربتر واپس آئیں گے۔تب وہ کہیں گے: ہم نے زمین والوں کو زیر کر لیا اور آسمان والوں پر غالب آگئے۔تب اللہ ان کی گدیوں میں کیڑے پیدا کر دے گا جن سے وہ ہلاک ہو جائیں گے’’۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘قسم ہے اس ذات کی جس کے ہات میں میری جان ہے! زمین کے جانور ان کا گوشت کھا کھا کر موٹے ہو جائیں گے اور ان پر چربی چڑھ جائے گی’’۔