Sunan ibn Majah Hadith 4103 (سنن ابن ماجہ)
[4103] إسنادہ ضعیف
ترمذي (2327) نسائي (5374)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ سَہْمٍ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِہِ قَالَ نَزَلْتُ عَلَی أَبِي ہَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ وَہُوَ طَعِينٌ فَأَتَاہُ مُعَاوِيَةُ يَعُودُہُ فَبَكَی أَبُو ہَاشِمٍ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ مَا يُبْكِيكَ أَيْ خَالِ أَوَجَعٌ يُشْئِزُكَ أَمْ عَلَی الدُّنْيَا فَقَدْ ذَہَبَ صَفْوُہَا قَالَ عَلَی كُلٍّ لَا وَلَكِنْ رَسُولُ اللہِ ﷺ عَہِدَ إِلَيَّ عَہْدًا وَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ تَبِعْتُہُ قَالَ إِنَّكَ لَعَلَّكَ تُدْرِكُ أَمْوَالًا تُقْسَمُ بَيْنَ أَقْوَامٍ وَإِنَّمَا يَكْفِيكَ مِنْ ذَلِكَ خَادِمٌ وَمَرْكَبٌ فِي سَبِيلِ اللہِ فَأَدْرَكْتُ فَجَمَعْتُ
حضرت سمرہ بن سہم رحمہ اللہ سے روایت ہے،انھوں نے کہا:میں حضرت ابو ہاشم خالد بن عتبہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا،جب وہ (نیزے سے)زخمی ہوگئے تھے۔حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ ان کی عیادت کوتشریف لائے توابو ہاشم رضی اللہ عنہ روپڑے۔حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:ماموں جان!آپ کیوں روتےہیں؟کیادرد زیادہ پریشان کررہاہے یا دنیا (کے چھوٹنے)پرغمگین ہیں،اس (زندگی)کاعمدہ حصہ توگزر گیا؟(اب تونکما حصہ ہی باقی ہے جس میں دکھ تکلیفیں زیادہ ہوتی ہیں۔)حضرت ابو ہاشم رضی اللہ عنہ نے فرمایا:ان میں سے کسی بات پرنہیں۔لیکن رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے ایک وعدہ لیاتھا،کاش میں اس کے مطابق چلا ہوتا۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا:‘‘ شاید تم کو بہت اموال ملیں جو لوگوں میں تقسیم کیے جارہے ہوں۔(ان کالالچ نہ کرنا۔)تمہارے لئے تواس میں سے ایک خادم اور ایک سواری کاجانور اللہ کی راہ میں (جہاد کرنے کے لئے)کافی ہے’’۔ مجھے ملا اور میں نے جمع کر لیا۔