Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 4110 (سنن ابن ماجہ)

[4110] إسنادہ ضعیف

ترمذي (2320)

انوار الصحیفہ ص 524

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَإِبْرَاہِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ وَمُحَمَّدٌ الصَّبَّاحُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَی زَكَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللہِ ﷺ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَإِذَا ہُوَ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ شَائِلَةٍ بِرِجْلِہَا فَقَالَ أَتُرَوْنَ ہَذِہِ ہَيِّنَةً عَلَی صَاحِبِہَا فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِہِ لَلدُّنْيَا أَہْوَنُ عَلَی اللہِ مِنْ ہَذِہِ عَلَی صَاحِبِہَا وَلَوْ كَانَتْ الدُّنْيَا تَزِنُ عِنْدَ اللہِ جَنَاحَ بَعُوضَةٍ مَا سَقَی كَافِرًا مِنْہَا قَطْرَةً أَبَدًا

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ روایت ہے،انھوں نے فرمایا:ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ہمرا ذوالحلیفہ کے مقام پر تھے۔اچانک آپ کو (راستے میں)ایک مری ہوئی بکری نظر آئی،(وہ مر کر پھول گئی تھی اور)اس کی ٹانگ اوپر اٹھی ہوئی تھی توآپ ﷺ نے فرمایا:‘‘ تمہارا کیاخیال ہے،کیایہ بکری مالک کی نظر میں حقیر ہے؟قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!جتنی یہ بکری مالک کی نظر میں حقیر ہے،دنیااللہ کی نظر میں اس سے زیادہ حقیر ہے۔اگر دنیا اللہ کے ہاں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی وزن رکھتی تووہ کسی کافر کو کبھی ایک قطرہ بھی پینے کو نہ دیتا’’۔