Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 4166 (سنن ابن ماجہ)

[4166] إسنادہ ضعیف

صالح بن رزیق:مجہول (تقریب: 2859) وقال الذہبي: ’’وعنہ الکوسج فقط بحدیث منکر‘‘ (میزان الإعتدال 2/ 294) والسند ضعفہ البوصیري من أجل صالح ھذا

انوار الصحیفہ ص 527

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا أَبُو شُعَيْبٍ صَالِحُ بْنُ زُرَيْقٍ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُلَيِّ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِيہِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ إِنَّ مِنْ قَلْبِ ابْنِ آدَمَ بِكُلِّ وَادٍ شُعْبَةً فَمَنْ اتَّبَعَ قَلْبُہُ الشُّعَبَ كُلَّہَا لَمْ يُبَالِ اللہُ بِأَيِّ وَادٍ أَہْلَكَہُ وَمَنْ تَوَكَّلَ عَلَی اللہِ كَفَاہُ التَّشَعُّبَ

حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘انسان کے دل کی ایک ایک شاخ ہر وادی میں ہوتی ہے (وہ دنیوی مفاد کے لئے ہر راستے پر چلنے کے لئے تیار ہوتا ہے)۔جس شخص کا دل ہر وادی کے پیچھے پڑ جاتا ہے (دنیا کے لئے ہر مشغولیت میں گرفتار ہو جاتا ہے) اللہ کو اس کی پرواہ نہیں ہوتی کہ اسے کس وادی میں تبارہ کر دے۔اور جو اللہ پر توکل کرتا ہے (اللہ کی طرف توجہ رکھتے ہوئے یقین کرتا ہے کہ جائز رزق اس کے لئے کافی ہو گا) اسے اللہ تعالیٰ انتشار سے بچا لیتا ہے (اور وہ اطمینان کی زندگی گزارتا ہے’’)۔