Sheikh Zubair Alizai

Sunan ibn Majah Hadith 4238 (سنن ابن ماجہ)

[4238]صحیح

صحیح مسلم

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيہِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَتْ عِنْدِي امْرَأَةٌ فَدَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ ﷺ فَقَالَ مَنْ ہَذِہِ قُلْتُ فُلَانَةُ لَا تَنَامُ تَذْكُرُ مِنْ صَلَاتِہَا فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ مَہْ عَلَيْكُمْ بِمَا تُطِيقُونَ فَوَاللہِ لَا يَمَلُّ اللہُ حَتَّی تَمَلُّوا قَالَتْ وَكَانَ أَحَبَّ الدِّينَ إِلَيْہِ الَّذِي يَدُومُ عَلَيْہِ صَاحِبُہُ

ام المو منین حضرت عائشہؓ سے روایت ہے۔انھو ں نے فر ما یا میرے پا س ایک عورت (بیٹھی) تھی کہ نبی ﷺ میرے پا س (گھر میں) تشریف لا ئے تو آپ نے فر ما یا۔یہ خا تو ن کو ن ہے میں نے کہا فلا ں صا حبہ ہیں جو سو تی نہیں۔ام المو منین نے ان کی نما ز تحجد کا ذ کر کیا تو نبی ﷺ نے فر ما یا ٹھہرو وہی چیز اختیا ر کر و جس کی تمھیں طا قت ہو قسم ہپے اللہ کی اللہ نہیں اکتا تا یہاں تک کہ تم خو د اکتا جا ئو۔ام المو منین بیا ن کر تی ہیں نبی ﷺ کو دین کا وہ کا م زیا دہ پسند تھا جس پر وہ عمل کر نے وا لا دوام کرے