Sunan ibn Majah Hadith 4244 (سنن ابن ماجہ)
[4244] إسنادہ ضعیف
ترمذي (3334) نسائي فی الکبریٰ (11658)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَالْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا أَذْنَبَ كَانَتْ نُكْتَةٌ سَوْدَاءُ فِي قَلْبِہِ فَإِنْ تَابَ وَنَزَعَ وَاسْتَغْفَرَ صُقِلَ قَلْبُہُ فَإِنْ زَادَ زَادَتْ فَذَلِكَ الرَّانُ الَّذِي ذَكَرَہُ اللہُ فِي كِتَابِہِ كَلَّا بَلْ رَانَ عَلَی قُلُوبِہِمْ مَا كَانُوا يَكْسِبُونَ
حضرت ابو ہریرہؓ سے روا یت ہے رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا۔جب مو منکو ئی گنا ہ کر تا ہے تو اس کے دل پر ایک سیا ہ نقطہ لگ جا تا ہے۔اگر وہ تو بہ کر لے با ز آ جا ئے اور (اللہ سے) بخشش کی درخوا ست کرے تو اس کا دل صا ف ہو جا تا ہے۔اگر مزیدگنا ہ کر ے تو سیاہی کا نقطہ زیا دہ ہو جا تا ہے۔(حتیکہ ہو تے ہو تے دل بالکل سیا ہ ہو جا تا ہے۔)یہی وہ زنگ ہے۔جس کا ذ کر اللہ تعا لی نے اپنی کتا ب میں (اس فر ما ن میں) کیا ہے کَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَانَ عَلَیٰ قُلُوبِہِم مَّا کَانُوا یَکْسِبُونَ یو ں نہیں بلکہ ان کے دلو ں پر ان کے اعمال کی وجہ سے زنگ چڑھ گیا ہے۔