Sunan ibn Majah Hadith 4255 (سنن ابن ماجہ)
[4255]متفق علیہ
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ قَالَ قَالَ الزُّہْرِيُّ أَلَا أُحَدِّثُكَ بِحَدِيثَيْنِ عَجِيبَيْنِ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللہِ ﷺ قَالَ أَسْرَفَ رَجُلٌ عَلَی نَفْسِہِ فَلَمَّا حَضَرَہُ الْمَوْتُ أَوْصَی بَنِيہِ فَقَالَ إِذَا أَنَا مِتُّ فَأَحْرِقُونِي ثُمَّ اسْحَقُونِي ثُمَّ ذَرُّونِي فِي الرِّيحِ فِي الْبَحْرِ فَوَاللہِ لَئِنْ قَدَرَ عَلَيَّ رَبِّي لَيُعَذِّبُنِي عَذَابًا مَا عَذَّبَہُ أَحَدًا قَالَ فَفَعَلُوا بِہِ ذَلِكَ فَقَالَ لِلْأَرْضِ أَدِّي مَا أَخَذْتِ فَإِذَا ہُوَ قَائِمٌ فَقَالَ لَہُ مَا حَمَلَكَ عَلَی مَا صَنَعْتَ قَالَ خَشْيَتُكَ أَوْ مَخَافَتُكَ يَا رَبِّ فَغَفَرَ لَہُ لِذَلِكَ
امام زہری رحمہ اللہ نے (اپنے شاگرد معمر سے) فر مایا کی میں تجھے دو عجیب حدیثیں نہ سنائوں (پہلی حدیث یہ ہے جو) حمید بن عبدالرحمٰن نے حضرت ابو ہر یرہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا ایک آ دمی نے اپنی جا ن پر زیادتی کی (اور زندگی میں بہت گناہ کیے) جب اس کی مو ت کا وقت آ یا اس نے اپنے بیٹوں کو وصیت کرتے ہو ئے کہا جب میں مر جا ئو ں تو مجھے جلا دینا پھر مجھے (میری لاش کو) پیس کر مجھے (میری راکھ کو) ہو ا میں اڑا دینا اور سمندر میں بہا دیناا۔قسم ہے اللہ کی اگر اللہ نے مجھے پکڑ لیا تو مجھے ایسا عذا ب دے گا۔جو کسی کو نہیں دیا ہو گا۔ان بیٹو ں نے ایسے ہیکیا اللہ نے زمین سے کہا جو تو نے لے لیا۔ہے حا ضر کر و ے (ایسے ہی سمندر سے بھی اس راکھ کے ذرات جمع کر کے اسے زندہ کر دیا) اچانک وہ (زندہ سلامت) کھڑا تھا اللہ نے اس سے فر مایا تو نے جو کا م کیا ہے اس پر تجھے کس چیز نے آمادہ کیا اس نے کہا میرے رب تیرے خوف نے۔اللہ تعالی نے اسی وجہ سے اسے معا ف کر دیا۔