Sunan ibn Majah Hadith 4264 (سنن ابن ماجہ)
[4264]صحیح
صحیح مسلم
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللہِ أَحَبَّ اللہُ لِقَاءَہُ وَمَنْ كَرِہَ لِقَاءَ اللہِ كَرِہَ اللہُ لِقَاءَہُ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللہِ كَرَاہِيَةُ لِقَاءِ اللہِ فِي كَرَاہِيَةِ لِقَاءِ الْمَوْتِ فَكُلُّنَا يَكْرَہُ الْمَوْتَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَاكَ عِنْدَ مَوْتِہِ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللہِ وَمَغْفِرَتِہِ أَحَبَّ لِقَاءَ اللہِ فَأَحَبَّ اللہُ لِقَاءَہُ وَإِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللہِ كَرِہَ لِقَاءَ اللہِ وَكَرِہَ اللہُ لِقَاءَہُ
ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا جو شخص اللہ سے ملاقا ت پسند کر تا ہے۔اللہ بھی اس سے ملنا پسند کر تا ہے۔اور جو شخص اللہ سے ملاقا ت نا پسند کر تا ہے۔اللہ بھی اس سے ملا قا ت نا پسند کرتا ہے۔عرض کیا گیا اللہ کے رسول مو ت کو نا پسند کر نے میں اللہ کی ملا قا ت سے نا پسند یدگی کا اظہا ر ہے۔اور ہم سب (طبعی طو ر پر) مو ت کو نا پسند کر تے ہیں (تو پھر نجا ت کیسے ہو گی) نبی ﷺ نے فر مایا یہ با ت اس سے مو ت کے وقت کی کیفیت مراد ہے۔جب (بندے کو) اللہ کی رحمت اورمغفرت کی خو شخبر ی دی جا تی ہے۔وہ اللہ سے ملا قا ت کر نا پسند کر تا ہے تب اللہ بھی اس سے ملاقا ت کر نا پسند کر تا ہے۔(اور اس سے خو ش ہو تا) ہے۔اور جب (کسی بند ے کو) اللہ کے عذاب کی بشا رت دی جا ئے وہ اللہ سے ملا قا ت کر نا پسند نہیں کر تا (مر نے سے گھبراتا ہے) اللہ بھی اس سے ملا قا ت کر نا پسند نہیں کر تا۔