Sunan ibn Majah Hadith 4303 (سنن ابن ماجہ)
[4303] إسنادہ ضعیف
ترمذي (2444)
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُہَاجِرٍ حَدَّثَنِي الْعَبَّاسُ بْنُ سَالِمٍ الدِّمَشْقِيُّ نُبِّئْتُ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ الْحَبَشِيِّ قَالَ بَعَثَ إِلَيَّ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَأَتَيْتُہُ عَلَی بَرِيدٍ فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَيْہِ قَالَ لَقَدْ شَقَقْنَا عَلَيْكَ يَا أَبَا سَلَّامٍ فِي مَرْكَبِكَ قَالَ أَجَلْ وَاللہِ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ وَاللہِ مَا أَرَدْتُ الْمَشَقَّةَ عَلَيْكَ وَلَكِنْ حَدِيثٌ بَلَغَنِي أَنَّكَ تُحَدِّثُ بِہِ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ فِي الْحَوْضِ فَأَحْبَبْتُ أَنْ تُشَافِہَنِي بِہِ قَالَ فَقُلْتُ حَدَّثَنِي ثَوْبَانُ مَوْلَی رَسُولِ اللہِ ﷺ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ إِنَّ حَوْضِي مَا بَيْنَ عَدَنَ إِلَی أَيْلَةَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ اللَّبَنِ وَأَحْلَی مِنْ الْعَسَلِ أَكَاوِيبُہُ كَعَدَدِ نُجُومِ السَّمَاءِ مَنْ شَرِبَ مِنْہُ شَرْبَةً لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَہَا أَبَدًا وَأَوَّلُ مَنْ يَرِدُہُ عَلَيَّ فُقَرَاءُ الْمُہَاجِرِينَ الدُّنْسُ ثِيَابًا وَالشُّعْثُ رُءُوسًا الَّذِينَ لَا يَنْكِحُونَ الْمُنَعَّمَاتِ وَلَا يُفْتَحُ لَہُمْ السُّدَدُ قَالَ فَبَكَی عُمَرُ حَتَّی اخْضَلَّتْ لِحْيَتُہُ ثُمَّ قَالَ لَكِنِّي قَدْ نَكَحْتُ الْمُنَعَّمَاتِ وَفُتِحَتْ لِي السُّدَدُ لَا جَرَمَ أَنِّي لَا أَغْسِلُ ثَوْبِي الَّذِي عَلَی جَسَدِي حَتَّی يَتَّسِخَ وَلَا أَدْہُنُ رَأْسِي حَتَّی يَشْعَثَ
حضرت ابو سلام حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا مجھے حضرت عمر بن عبد العزیز ؒ نے بُلایا ہے۔میں (جلد پہنچنے کی غرض سے) ڈاک کے گھوڑوں پرسوار ہوکر آیا۔جب میں حاضر خدمت ہوا تو انھوں نے (عمر بن عبد لعزیز ؒ) نے فرمایا:ابو سلام! ہماری وجہ سے آپ کو اس سواری کی مشقت اٹھانی پڑی۔میں نے کہا: جی ہاں۔امیر المومنین! فرمایا:قسم ہے۔اللہ کی! میں آپ کو مشقت میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا لیکن مجھے معلوم ہوا تھا کہ آپ رسول اللہﷺ کے آذاد کردہ حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حوض کے بارے میں ایک حدیث روایت کرتے ہیں۔میں نے چاہا کہ براہ راست آپ سے وہ حدیث سنوں۔ابو سلام ؒ نے کہا! مجھے حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ مولیٰ رسولﷺ نے حدیث سنائی کہ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا میرا حوض عدن سے لے کر ایلہ تک ( کی مسافت جتنا طویل وعریض) ہے۔وہ دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سےزیادہ میٹھا ہے اس کے پیالے آسمان کے ستاروں کی تعداد کی طرح (بے شمار) ہیں۔جو اس میں ایک بار پانی پی لےگا اسے اس کے بعد کبھی پیاس نہیں لگے گی۔حوض پرمیرے پاس سب سے پہلے وہ غریب مہاجر آیئں گے جن کے کپڑے میلے اور سر پراگندہ ہوں گے۔جو نازو نعمت میں پلی ہوئی عورتوں سے نکاح نہیں کرتے اور ان کےلئے دروازے نہیں کھولے جاتے حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ رو پڑے حتیٰ کہ ان کی ڈاڑھی مبارک(آنسوئوں سے) تر ہوگئی۔پھر فرمایا:لیکن میں نے تو نازونعمت والی عورتوں سے نکاح کیا ہے۔اور میرے لئے دروازے کھولے گئے اب ضرور ہوگا کہ میں پہنے ہوئے کپڑے نہیں دھووں گا جب تک میلے نہ ہوجایئں اور سر میں تیل نہیں ڈالوں گا جب تک بال نہ بکھر جایئں۔