Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5560 (مشکوۃ المصابیح)

[5560] إسنادہ ضعیف، رواہ أبو داود (4755) ٭ الحسن البصري مدلس و عنعن .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَن عائشةَ أَنَّہَا ذَكَرَتِ النَّارَ فَبَكَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((مَا يُبْكِيكِ؟)) . قَالَتْ: ذَكَرْتُ النَّارَ فَبَكَيْتُ فَہَلْ تَذْكُرُونَ أَہْلِيكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: أَمَّا فِي ثَلَاثَةِ مَوَاطِنَ فَلَا يَذْكُرُ أَحَدٌ أَحَدًا: عِنْدَ الْمِيزَانِ حَتَّی يَعْلَمَ: أَيَخِفُّ مِيزَانُہُ أَمْ يَثْقُلُ؟ وَعِنْدَ الْكِتَابِ حِينَ يُقَالُ (ہاؤم اقرؤوا كِتَابيہ) حَتَّی يَعْلَمَ: أَيْنَ يَقَعُ كِتَابُہُ أَفِي يَمِينِہِ أم فِي شِمَالہ؟ أم مِنْ وَرَاءِ ظَہْرِہِ؟ وَعِنْدَ الصِّرَاطِ: إِذَا وُضِعَ بينَ ظَہْري جَہَنَّم . رَوَاہُ أَبُو دَاوُد

عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے جہنم کی آگ کو یاد کیا تو وہ رو پڑیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’تمہیں کون سی چیز رلا رہی ہے؟‘‘ انہوں نے عرض کیا،میں نے جہنم کی آگ کو یاد کیا تو میں رو پڑی،تو کیا روزِ قیامت آپ اپنے اہل خانہ کو یاد رکھیں گے؟ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’سن لو! تین مقامات ہیں،جہاں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا،میزان کے موقع پر حتی کہ وہ جان لے کہ آیا اس کی میزان ہلکی پڑتی ہے یا وہ بھاری ہوتی ہے،نامہ اعمال کے وقت،جب کہا جائے گا:’’آؤ اپنا نامہ اعمال پڑھو۔‘‘ حتی کہ وہ جان لے کہ اس کا نامۂ اعمال کہاں دیا جاتا ہے،اس کے دائیں ہاتھ میں یا اس کی پشت کے پیچھے سے اس کے بائیں ہاتھ میں ملتا ہے،اور پل صراط کے موقع پر جب اسے جہنم پر رکھا جائے گا۔‘‘ اسنادہ ضعیف،رواہ ابوداؤد۔