Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5583 (مشکوۃ المصابیح)

[5583] رواہ مسلم (311/ 188)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَفِي رِوَايَة لَہُ عَن أبي سعيدٍ نَحْوَہُ إِلَّا أَنَّہُ لَمْ يَذْكُرْ فَيَقُولُ: يَا ابْنَ آدَمَ مَا يَصْرِينِي مِنْكَ؟ إِلَی آخِرِ الْحَدِيثِ وَزَادَ فِيہِ: وَيَذْكُرُہُ اللہُ: سَلْ كَذَا وَكَذَا حَتَّی إِذَا انْقَطَعَتْ بِہِ الْأَمَانِيُّ قَالَ اللہُ: ہُوَ لَكَ وَعَشَرَةُ أَمْثَالِہِ قَالَ: ثُمَّ يَدْخُلُ بَيْتَہُ فَتَدْخُلُ عَلَيْہِ زَوْجَتَاہُ مِنَ الْحُورِ الْعِينِ فَيَقُولَانِ: الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِي أَحْيَاكَ لَنَا وَأَحْيَانَا لَكَ. قَالَ: فَيَقُولُ: مَا أَعْطَی أَحَدٌ مثلَ مَا أَعْطَيْت

اور صحیح مسلم ہی کی ابوسعید ؓ سے مروی حدیث اسی طرح ہے،البتہ انہوں نے یہ ذکر نہیں کیا:’’وہ فرمائے گا: ابن آدم! کون سی چیز تجھے مجھ سے (سوال کرنے سے) باز رکھے گی؟‘‘ آخر حدیث تک،اور اس میں یہ اضافہ نقل کیا ہے:’’اللہ اسے یاد کرائے گا،فلاں چیز مانگو،فلاں چیز مانگو،حتی کہ جب اس کی خواہشات ختم ہو جائیں گی تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: وہ (جو تو نے مانگا) تیرے لیے ہے اور اس سے دس گنا مزید تیرے لیے ہے۔‘‘ فرمایا:’’پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہو گا تو حورعین سے اس کی دو بیویاں اس کے پاس آئیں گی،تو وہ کہیں گی: ہر قسم کی حمد و شکر اللہ کے لیے ہے جس نے تجھے ہماری خاطر اور ہمیں تیری خاطر پیدا فرمایا۔‘‘ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’وہ (بندہ) کہے گا: جو مجھے عطا کیا گیا ہے ویسا کسی اور کو عطا نہیں کیا گیا۔‘‘ رواہ مسلم۔