Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5587 (مشکوۃ المصابیح)

[5587] رواہ مسلم (314/ 190)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: إِنِّي لَأَعْلَمُ آخِرَ أَہْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ وَآخِرَ أَہْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْہَا رَجُلٌ يُؤْتَی بِہِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ: اعْرِضُوا عَلَيْہِ صِغَارَ ذُنُوبِہِ وَارْفَعُوا عَنْہُ كِبَارہَا فتعرض عَلَيْہِ صغَار ذنُوبہ وفيقال: عملت يَوْم كَذَا وَكَذَا وَكَذَا وَكَذَا وَعَمِلْتَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا كَذَا وَكَذَا؟ فَيَقُولُ: نَعَمْ. لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يُنْكِرَ وَہُوَ مُشْفِقٌ مِنْ كِبَارِ ذُنُوبِہِ أَنْ تُعْرَضَ عَلَيْہِ. فَيُقَالُ لَہُ فَإِنَّ لَكَ مَكَانَ كُلِّ سَيِّئَةٍ حَسَنَةً. فَيَقُولُ: رَبِّ قَدْ عَمِلْتُ أَشْيَاءَ لَا أَرَاہَا ہَہُنَا وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللہِ ﷺ ضَحِكَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُہُ. رَوَاہُ مُسْلِمٌ

ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’میں اچھی طرح جانتا ہوں جو سب سے آخر میں جنت میں داخل ہو گا اور جو سب سے آخر میں جہنم سے نکلے گا،ایک آدمی کو روزِ قیامت پیش کیا جائے گا تو کہا جائے گا،اس پر اس کے صغیرہ گناہ پیش کرو اور اس کے کبیرہ گناہ چھپا رکھو،اس کے صغیرہ گناہ اس پر پیش کیے جائیں گے تو کہا جائے گا: فلاں دن تو نے یہ،یہ،یہ اور یہ کیا اور فلاں دن تو نے یہ،یہ،یہ اور یہ کیا،وہ عرض کرے گا: جی ہاں! وہ انکار نہیں کر سکے گا،اور وہ اپنے کبیرہ گناہوں سے ڈر رہا ہو گا کہ وہ اس پر پیش کیے جائیں گے،اتنے میں اسے کہا جائے گا: ہر برائی کے بدلے تجھے نیکی عطا کی جاتی ہے،تو وہ عرض کرے گا: رب جی! میں نے تو کچھ ایسے (کبیرہ) گناہ کیے تھے جنہیں میں یہاں دیکھ نہیں رہا۔‘‘ اور میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ ہنس دیے حتی کہ آپ کی داڑھیں نظر آنے لگیں۔رواہ مسلم۔