Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5592 (مشکوۃ المصابیح)
[5592] سندہ ضعیف، رواہ أحمد (5/ 275 ح 22725) و الترمذي (2444) و ابن ماجہ (4303) ٭ السند منقطع، العباس بن سالم لم یسمعہ من أبي سلام . انظر سنن ابن ماجہ (4303) و أحادیث مسلم (2301) و ابن حبان (الموارد: 2601) وغیرہما تغني عنہ .
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَن ثَوْبَانَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: ((حَوْضِي مِنْ عَدَنٍ إِلَی عُمَّانَ الْبَلْقَاءِ مَاؤُہُ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ وَأَحْلَی مِنَ الْعَسَلِ وَأَكْوَابُہُ عَدَدُ نُجُومِ السَّمَاءِ مَنْ شَرِبَ مِنْہُ شَرْبَةً لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَہَا أَبَدًا أَوَّلُ النَّاسِ وُروداً فقراءُ المہاجرينَ الشُّعثُ رؤوساً الدُّنْسُ ثِيَابًا الَّذِينَ لَا يَنْكِحُونَ الْمُتَنَعِّمَاتِ وَلَا يُفْتَحُ لَہُمُ السُّدَدُ)) . رَوَاہُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَہْ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: ہَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
ثوبان ؓ،نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’میرے حوض کا طول و عرض عدن اور بلقاء کے عمان کی درمیانی مسافت جتنا ہو گا،اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہو گا،اس کے پیالے آسمان کے ستاروں کی تعداد کے برابر ہوں گے،جس نے اس سے ایک بار پی لیا تو اس کے بعد وہ پیاسا نہیں ہو گا،وہاں سب سے پہلے فقرا مہاجرین کا ورود ہو گا ان کے سر کے بال بکھرے ہوں گے،کپڑے میلے ہوں گے،یہ وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے ناز و نعمت والی عورتوں سے نکاح کیا ہو گا نہ ان کے لیے دروازے کھولے جاتے تھے۔‘‘ احمد،ترمذی،ابن ماجہ۔اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔سندہ ضعیف،رواہ احمد و الترمذی و ابن ماجہ۔