Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5605 (مشکوۃ المصابیح)
[5605] إسنادہ ضعیف، رواہ الترمذي (2599 وقال: ضعیف إلخ) ٭ رشدین و الإفریقي ضعیفان .
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
وَعَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ ﷺ قَالَ: إِنَّ رَجُلَيْنِ مِمَّنْ دَخَلَ النَّارَ اشْتَدَّ صِيَاحُہُمَا فَقَالَ الرَّبُّ تَعَالَی: أَخْرِجُوہُمَا. فَقَالَ لَہُمَا: لِأَيِّ شَيْءٍ اشْتَدَّ صِيَاحُكُمَا؟ قَالَا: فَعَلْنَا ذَلِكَ لِتَرْحَمَنَا. قَالَ: فَإِنَّ رَحْمَتِي لَكُمَا أَنْ تَنْطَلِقَا فَتُلْقِيَا أَنْفُسَكُمَا حَيْثُ كُنْتُمَا مِنَ النَّارِ فَيُلْقِي أَحَدُہُمَا نَفْسَہُ فَيَجْعَلُہَا اللہُ بَرْدًا وَسَلَامًا وَيَقُومُ الْآخَرُ فَلَا يُلْقِي نَفْسَہُ فَيَقُولُ لَہُ الرَّبُّ تَعَالَی: مَا مَنَعَكَ أَنْ تُلْقِيَ نَفْسَكَ كَمَا أَلْقَی صَاحِبُكَ؟ فَيَقُولُ: رَبِّ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ لَا تُعِيدَنِي فِيہَا بَعْدَ مَا أَخْرَجْتَنِي مِنْہَا. فَيَقُولُ لَہُ الرَّبُّ تَعَالَی: لَكَ رَجَاؤُكَ. فَيُدْخَلَانِ جَمِيعًا الْجَنَّةَ بِرَحْمَةِ اللہِ . رَوَاہُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’جہنم میں جانے والوں میں سے دو آدمی بہت زور سے آہ و بکا کر رہے ہوں گے،رب تعالیٰ فرمائے گا: ان دونوں کو نکالو،وہ انہیں فرمائے گا: تم کس وجہ سے زور زور سے چیخ رہے ہو؟ وہ عرض کریں گے،ہم نے یہ اس لیے کیا ہے تا کہ آپ ہم پر رحم فرمائیں،اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تمہارے لیے میری رحمت یہی ہے کہ تم چلے جاؤ اور تم جہنم میں جہاں تھے اپنے آپ کو وہیں ڈال دو،ان میں سے ایک اپنے آپ کو (جہنم میں) ڈال لے گا،اللہ اس کو اس پر ٹھنڈی اور سلامتی والی بنا دے گا،جبکہ دوسرا کھڑا رہے گا،اور وہ اپنے آپ کو (جہنم میں) نہیں ڈالے گا،رب تعالیٰ اس سے پوچھے گا: کس چیز نے تجھے اپنے آپ کو جہنم میں ڈالنے سے منع کیا جیسا کہ تیرے ساتھی نے (اپنے آپ کو) ڈال لیا؟ وہ عرض کرے گا: رب جی! میں امید کرتا ہوں کہ تو مجھے وہاں نہیں بھیجے گا جہاں سے تو نے مجھے نکال لیا تھا،رب تعالیٰ اسے فرمائے گا: تمہارے لیے تمہاری امید کے مطابق عطا کر دیا گیا،وہ دونوں اللہ کی رحمت سے اکٹھے ہی جنت میں داخل کیے جائیں گے۔‘‘ اسنادہ ضعیف،رواہ الترمذی۔