Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5616 (مشکوۃ المصابیح)

[5616] متفق علیہ، رواہ البخاري (3243) و مسلم (23/ 2838)

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: إِنَّ لِلْمُؤْمِنِ فِي الْجَنَّةِ لَخَيْمَةً مِنْ لُؤْلُؤَةٍ وَاحِدَةٍ مُجَوَّفَةٍ عَرْضُہَا وَفِي رِوَايَةٍ: طُولُہَا سِتُّونَ مِيلًا فِي كُلِّ زَاوِيَةٍ مِنْہَا أَہْلٌ مَا يَرَوْنَ الْآخَرِينَ يَطُوفُ عَلَيْہِم المؤمنُ وجنَّتانِ من فضةٍ آنيتہما مَا فِيہِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَہَبٍ آنِيَتُہُمَا وَمَا فِيہِمَا وَمَا بينَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَی رَبِّہِمْ إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِيَاءِ علی وجہہِ فِي جنَّة عدْنٍ . مُتَّفق عَلَيْہِ

ابوموسی ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’مومن کے لیے جنت میں ایک خول دار موتی کا خیمہ ہو گا جس کا عرض۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے ’’اس کا طول ساٹھ میل ہو گا،اس کے ہر کونے میں اس کے اہل خانہ ہوں گے،وہ دوسروں کو نہیں دیکھیں گے،مومن ان سب کے پاس جائے گا،اور (اس کے لیے) دو باغ ہیں،ان کے برتن اور جو کچھ ان دونوں میں ہے وہ سب چاندی کا ہے،اور دو باغ ہیں،ان دونوں کے برتن اور ان کے درمیان جو کچھ ہے وہ سب سونے کا ہے،اہل جنت اور ان کے رب کے مابین صرف کبریائی کی چادر ہے جو کہ سدا بہار جنت میں اس کے چہرے پر ہے۔‘‘ متفق علیہ۔