Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5630 (مشکوۃ المصابیح)
[5630] سندہ ضعیف، رواہ أحمد (2/ 305 ح 8030) و الترمذي (2526 و ضعفہ) و الدارمي (2/ 333ح 2824) ٭ زیاد الطائي لم یثبت سماعہ من أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ و لبعض الحدیث شاھد عند الترمذي (3598) و سندہ حسن .
تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
عَنْ أَبِي ہُرَيْرَةَ قَالَ: قَلْتُ: يَا رَسُولَ اللہِ مِمَّ خُلِقَ الْخَلْقُ؟ قَالَ: ((مِنَ الْمَاءِ)) . قُلْنَا: الْجَنَّةُ مَا بِنَاؤُہَا؟ قَالَ: ((لَبِنَةٌ مِنْ ذَہَبٍ وَلَبِنَةٌ مِنْ فِضَّةٍ وَمِلَاطُہَا الْمِسْكُ الْأَذْفَرُ وَحَصْبَاؤُہَا اللُّؤْلُؤُ وَالْيَاقُوتُ وَتُرْبَتُہَا الزَّعْفَرَانُ مَنْ يَدْخُلُہَا يَنْعَمُ وَلَا يَبْأَسُ وَيَخْلُدُ وَلَا يَمُوتُ وَلَا يَبْلَی ثِيَابُہُمْ وَلَا يَفْنَی شَبَابُہُمْ)) . رَوَاہُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيّ والدارمي
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں،میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مخلوق کو کس چیز سے پیدا کیا گیا؟ فرمایا:’’پانی سے۔‘‘ ہم نے عرض کیا: جنت کی تعمیر کیسے ہوئی؟ فرمایا:’’ایک اینٹ سونے کی اور ایک چاندی کی،اس کا گارا تیز خوشبو والی کستوری کا ہے،اس کی چپس ہیرے جواہرات اور یاقوت ہیں،اس کی مٹی زعفران ہے،جو اس میں داخل ہو گا وہ خوشحال رہے گا،بدحال نہیں ہو گا،وہاں ہمیشہ رہے گا،فوت نہیں ہو گا،اس کے کپڑے بوسیدہ ہوں گے نہ اس کی جوانی ختم ہو گی۔‘‘ سندہ ضعیف،رواہ احمد و الترمذی و الدارمی۔