Sheikh Zubair Alizai

Mishkaat ul Masabeeh Hadith 5648 (مشکوۃ المصابیح)

[5648/1] حسن، رواہ الترمذي (2562/1) ٭ قلت: و رواہ عبد اللہ بن وھب: أخبرني عمرو بن الحارث بہ (ابن حبان، الإحسان: 7358 / 7401) وسندہ حسن .

تحقیق وتخریج:محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ ﷺ: ((أَدْنَی أَہْلِ الْجَنَّةِ الَّذِي لَہُ ثَمَانُونَ أَلْفَ خَادِمٍ وَاثْنَتَانِ وَسَبْعُونَ زَوْجَةً وَتُنْصَبُ لَہُ قُبَّةٌ مِنْ لُؤْلُؤٍ وَزَبَرْجَدٍ وَيَاقُوتٍ كَمَا بَيْنَ الْجَابِيَةِ إِلَی صَنْعَاءَ)) وَبِہَذَا الْإِسْنَاد قَالَ (ضَعِيف) : ((وَمَنْ مَاتَ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّةِ مِنْ صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ يُرَدُّونَ بَنِي ثَلَاثِينَ فِي الْجَنَّةِ لَا يَزِيدُونَ عَلَيْہَا أَبَدًا وَكَذَلِكَ أَہْلُ النَّارِ)) وَبِہَذَا الْإِسْنَاد قَالَ (ضَعِيف) : ((إِنَّ عليہمُ التيجانَ أَدْنَی لُؤْلُؤَةٍ مِنْہَا لَتُضِيءُ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ والمغربِ)) وَبِہَذَا الإِسناد قَالَ (صَحِيح لغيرہ) : ((الْمُؤْمِنُ إِذَا اشْتَہَی الْوَلَدَ فِي الْجَنَّةِ كَانَ حَمْلُہُ وَوَضْعُہُ وَسِنُّہُ فِي سَاعَةٍ كَمَا يُشْتَہَی)) وَقَالَ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِيمَ فِي ہَذَا الْحَدِيثِ: إِذَا اشْتَہَی الْمُؤْمِنُ فِي الْجَنَّةِ الْوَلَدَ كَانَ فِي سَاعَة وَلَكِن لَا يَشْتَہِي (قَول اسحاق لَيْسَ من الحَدِيث) رَوَاہُ التِّرْمِذِيّ وَقَالَ: ہَذَا حَدِيث غَرِيب. روی ابْن مَاجَہ الرَّابِعَة والدارمي الْأَخِيرَة

ابوسعید ؓ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا:’’جنت والوں میں سے ادنی ٰ درجے والا وہ ہو گا جس کے اسی ہزار خادم اور بہتّر بیویاں ہوں گی،اور اس کے جابیہ سے صنعاء کی درمیانی مسافت جتنا،جواہرات،زمرد اور یاقوت سے ایک خیمہ نصب کیا جائے گا۔‘‘ اور اسی سند کے ساتھ ہے،فرمایا:’’جنت والوں میں سے (دنیا میں) جو کوئی چھوٹا یا کوئی بڑا فوت ہو جاتا ہے وہ سب جنت میں تیس برس کے ہوں گے،ان کی عمر اس سے کبھی زیادہ نہیں ہو گی،اور جہنم والے بھی اس طرح (تیس سال کے) ہوں گے۔‘‘ اور اسی سند کے ساتھ فرمایا:’’ان (جنت والوں کے سروں) پر تاج ہوں گے،ان کا ادنی سا موتی مشرق و مغرب کے درمیان کو روشن کر دے گا۔‘‘ اور اسی سند سے مروی ہے،فرمایا:’’مومن جب جنت میں بچے کی خواہش کرے گا تو اس کا حمل ہونا،اس کی ولادت ہونا اور اس کی عمر (پوری) ہونا ایک گھڑی میں ہو جائے گا جس طرح وہ چاہے گا۔‘‘ اور اسحاق بن ابراہیم ؒ نے اس حدیث (کے بیان) میں فرمایا: جب مومن جنت میں بچے کی خواہش کرے گا تو وہ ایک گھڑی میں ہو جائے گا لیکن وہ اس کی خواہش ہی نہیں کرے گا۔‘‘ امام ترمذی ؒ نے فرمایا:’’یہ حدیث غریب ہے،امام ابن ماجہ نے چوتھا فقرہ روایت کیا،جبکہ امام دارمی نے آخری۔حسن،رواہ الترمذی۔